واقعات

کفن کی واپسی

حکایت نمبر257: کفن کی واپسی

حضرت سیِّدُناابوبَکْر کَتَّانِی اورمشائخ کرام رحمہم اللہ تعالیٰ کے ایک گروہ سے منقول ہے: ”حضرت سیِّدُنا جَعْفَر دِیْنَوَرِی علیہ رحمۃاللہ القوی کا ایک بھائی ملکِ” شام” میں رہتاتھا۔ وہ کسی بھی بستی یا شہر میں ایک دن یا ایک رات سے زیادہ نہ ٹھہرتا ۔ ایک مرتبہ وہ ایک گاؤں میں گیاتوبیمارہوگیا۔ سات دن بیمار رہا، نہ تو گاؤں والوں میں سے کوئی اس کی بیمارپُرسی کے لئے آیانہ ہی کھانے پینے کا پوچھا ۔ آٹھویں رات بھوک وپیاس کی شدت میں اس کا انتقال ہو گیا۔ صبح گاؤں والوں نے اسے مردہ پایا تو غسل دے کر خوشبولگائی، کفن پہنایا اور نمازِجنازہ ادا کرنے چل پڑے، اتنے میں آس پاس کی بستیوں کے لوگ جو ق درجوق وہاں پہنچ گئے اور کہنے لگے:” ہم نے آج ایک غیبی آواز سنی، کوئی کہنے والا کہہ رہا تھا: ”تم میں سے جو کوئی اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ولی کے جنازہ
میں حاضر ہونا چاہے وہ فلاں بستی میں چلا جائے۔ ”بس وہی آواز سن کر ہم یہاں آئے ہیں۔”پھر سب نے نمازِ جنازہ ادا کی اوراس ولی کودفنا کراپنے اپنے گھروں کو لوٹ آئے ۔
صبح کی نماز کے بعد لوگوں نے مسجد کی محراب میں ایک کفن دیکھااورساتھ ہی ایک پرچہ تھاجس پر یہ لکھا ہواتھا: ” تمہارے درمیان اللہ عَزَّوَجَلَّ کاایک ولی سات دن تک بھوکا پیاسا اور بیمار پڑا رہا، مگرتم نے اس کا حال تک نہ پوچھا نہ اس کی بیمار پُرسی کی، نہ ہی کھانا وغیرہ کھلایا۔ ہمیں تمہارے کفن کی کوئی حاجت نہیں، تمہارا کفن تمہیں واپس کیا جارہا ہے۔”
لوگوں نے یہ رقعہ پڑھا تو بہت شرمندہ ہوئے ۔ پھراپنے علاقے میں ایک عمدہ مکان بناکر مہمانوں اورمسافروں کے لئے خاص کردیا۔اور مہمانوں اورمسافروں کی خوب خاطر مَدارات کرنے لگے۔”
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ وسلَّم)

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button
error: Content is protected !!