اسلام

اعلانیہ یا پوشیدہ؟

    زکوٰۃ اعلان کے ساتھ دینا بہتر ہے جبکہ ریاکاری کا اندیشہ نہ ہو ‘تاکہ دوسروں کو ترغیب بھی ملے اور وہ اس کے بارے میں بدگمانی کا شکار نہ ہوں کہ یہ زکوٰۃ نہیں دیتا۔ پوشیدہ دینے میں بھی کوئی حرج نہیں بلکہ اگر زکوٰۃ لینے والا ایسا خُود دار ہو کہ اعلانیہ لینے میں ذلت محسوس کریگا تو اسے پوشیدہ دے دینا بہتر ہے ۔
 (فتاویٰ رضویہ مُخَرَّجَہ،ج۱۰،ص۱۵۸،والفتاویٰ الھندیۃ،کتاب الزکوٰۃ ،الباب الاول ج۱، ص۱۷۱)
زکوٰۃ دے کر احسان جتانا
    زکوٰۃدے کر احسان نہیں جتاناچاہے کہ احسان جتانے سے ثواب ضائع ہوجاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
 لَا تُبْطِلُوۡا صَدَقٰتِکُمۡ بِالْمَنِّ وَالۡاَذٰی
ترجمہ کنزالایمان : اپنے صدقے باطل نہ کردو احسان رکھ کر اور ایذا دے کر ۔(پ۳،البقرۃ :۲۶۴)
سال بھر خیرات کرنے کے بعد زکوٰۃ کی نیت کی تو؟
    سال بھر خیرات کرنے کے بعد اسے زکوٰۃمیں شمار نہیں کرسکتاکیونکہ زکوٰۃ دیتے وقت یا زکوٰۃ کے لیے مال علیحدہ کرتے وقت نیت زکوٰۃ شرط ہے۔
 (ماخوذ از بہارِ شریعت ،ج۱، حصہ ۵ ، مسئلہ نمبر ۵۴،ص۸۸۶)
ہاں! اگر خیرات کردہ مال فقیر کے پاس موجود ہو ،ہلاک نہ ہوا ہو تو زکوٰۃکی نیت کرسکتا ہے ۔
 (ماخوذاز فتاویٰ ضویہ مُخَرَّجَہ،ج۱۰،ص۱۶۱)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!