سجدۂ تلاوت کیا ہے ؟
یہ وہ سجدہ ہے جو آیت ِ سجدہ پڑھنے یا سننے سے واجب ہوجاتا ہے اس کا مسنون طریقہ یہ ہے کہ کھڑا ہو کراَللّٰہُ اَکْبَر کہتا ہوا سجدہ میں جائے اور کم سے کم تین بارسُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی کہے پھراَللّٰہُ اَکْبَرکہتا ہوا کھڑا ہوجائے۔
سجدۂ تلاوت کا مسنون طریقہ
مسئلہ۲۱: سجدہ تلاوت میں پہلے پیچھے دونوں باراَللّٰہُ اَکْبَر کہنا سنت ہے اور پہلے کھڑے ہو کر پھر سجدہ میں جانا اور سجدہ کے بعد کھڑا ہوجانا یہ دونوں قیام مستحب ہیں ۔
( عالمگیری، درمختار وغیرہ)
مسئلہ۲۲: اگر سجدہ تلاوت سے پہلے یا بعد میں کھڑا نہ ہوا یا اَللّٰہُ اَکْبَر نہ کہا یا سُبْحَانَ
رَبِّیَ الْاَعْلٰی نہ پڑھا تو بھی سجدہ ادا ہوجائے گا مگر تکبیر چھوڑنا نہ چاہیے کہ سلف کے خلاف ہے۔ (عالمگیری، ردالمحتار)
مسئلہ۲۳: سجدہ تلاوت کے لیے اَللّٰہُ اَکْبَرکہتے وقت نہ ہاتھ اُٹھانا ہے نہ اس میں تشہد ہے، نہ سلام۔ (تنویر و بہار)
مسئلہ۲۴: کل قرآن شریف میں چودہ آیتیں سجدہ تلاوت کی ہیں ،اِن میں سے جو آیت بھی پڑھی جائے گی، پڑھنے والے اور سننے والے دونوں پر سجدہ واجب ہوجائے گاچاہے سننے والے نے سننے کا ارادہ کیا ہو یا نہ کیا ہو۔
سجدۂ تلاوت کے شرائط
مسئلہ۲۵: سجدۂ تلاوت کے لیے تحریمہ کے سوا تمام وہ شرائط ہیں جو نماز کے لیے ہیں مثلاً طہارت، اِستقبال قبلہ ، نیت، وقت، ستر عورت لہٰذا اگر پانی پر قادر ہے تو تیمم کرکے سجدہ جائز نہیں ۔ (درمختار وغیرہ)
مسئلہ۲۶: اگر آیت سجدہ نمازمیں پڑھے تو سجدہ تلاوت فورا ًکرنا نماز ہی میں واجب ہے اگر دیر کرے گا گنہگار ہوگا۔ دیر کرنے سے مراد تین آیت سے زیادہ پڑھ لینا ہے لیکن اگر سورۃ کے آخر میں سجدہ واقع ہے تو سورت پوری کرکے سجدہ کرے گا، جب بھی حرج نہیں مثلاً سورۂ انشقاق میں سورۃ ختم کرکے سجدہ کرے جب بھی کچھ حرج نہیں ۔
مسئلہ۲۷: سجدہ کی آیت نماز میں پڑھی اور سجدہ کرنا بھول گیا تو جب تک حرمت (1 ) نماز
میں ہے سجدہ کرے ( اگرچہ سلام پھیر چکا ہو) اور سجدہ سہو بھی کرے۔ (درمختار و ردالمحتار)
مسئلہ۲۸: نماز میں آیت سجدہ پڑھی اور اس کا سجدہ نماز ہی میں واجب ہے نماز کے باہر نہیں ہوسکتا اگر قصداً نہ کیا تو گنہگار ہوا توبہ لازم ہے جب کہ آیت سجدہ کے بعد فوراً رکوع اور سجود نہ کیا ہو۔
مسئلہ۲۹: سجدہ تلاوت کی نیت میں شرط نہیں کہ فلاں آیت کا سجدہ ہے بلکہ مطلقاً سجدہ تلاوت کی نیت کافی ہے۔
مسئلہ۳۰: جو چیزیں نماز کو فاسد کرتی ہیں ان سے سجدہ تلاوت بھی فاسد ہوجائے گا جیسے حدثِ عمد و کلام، قہقہہ۔ (درمختار وغیرہ)
مسئلہ۳۱: آیت سجدہ لکھنے یا اُس کی طرف دیکھنے سے سجدہ واجب نہیں ۔ ( قاضی خان، عالمگیری، غنیہ)
مسئلہ۳۲: سجدہ واجب ہونے کے لیے پوری آیت پڑھنا ضروری نہیں بلکہ وہ لفظ جس میں سجدہ کا مادہ پایا جاتا ہو وہ اور اس کے ساتھ قبل یا بعد کا کوئی لفظ ملا کر پڑھنا کافی ہے۔ ( 1)
(درمختار)
مسئلہ۳۳: آیت سجدہ کی ہجے کرنے یا ہجے سننے سے سجدہ واجب نہ ہوگا۔ (عالمگیری،درمختار، قاضی خان)
مسئلہ۳۴: آیت سجدہ کا ترجمہ پڑھا تو پڑھنے والے اور سننے والے پر سجدہ واجب ہوگیا۔ چاہے سننے والے نے یہ سمجھا ہو یا نہ سمجھا ہو کہ یہ آیت سجدہ کا ترجمہ تھا۔ البتہ یہ ضرور ہے کہ اُسے نہ معلوم ہو تو بتادیا گیا ہو کہ یہ آیت سجدہ کا ترجمہ تھا اور اگر آیت پڑھی گئی ہو تو اس کی ضرورت نہیں کہ سننے والے کو آیت سجدہ ہونا بتایا گیا ہو۔ (قاضی خان، عالمگیری، بہار)
مسئلہ۳۵: حیض و نفاس والی عورت نے آیت سجدہ پڑھی تو خود اُس پر سجدہ واجب نہ ہوگا۔ البتہ اور سننے والوں پرواجب ہوجائے گا۔ ( بہار)
مسئلہ۳۶: حیض و نفاس والی پر آیت سجدہ سننے سے بھی سجدہ واجب نہیں ہوتا جیسا کہ پڑھنے سے نہیں ہوتا۔
مسئلہ۳۷: جنب (1 ) نے یا بے وضو نے آیت سجدہ پڑھی یا سنی تو سجدہ واجب ہے۔
مسئلہ۳۸: نابالغ نے آیت سجدہ پڑھی تو سننے والے پر سجدہ واجب ہے نابالغ پر نہیں ۔ (عالمگیری وغیرہ)
مسئلہ۳۹: امام نے آیت ِسجدہ پڑھی اور سجدہ نہ کیا تو مقتدی بھی اُس کی پیروی میں سجدہ نہ کرے گا۔ اگرچہ آیت سنی ہو۔ (غنیۃ) جس وقت آیت ِسجدہ پڑھی گئی اگر اس وقت کسی وجہ سے سجدہ نہ کرسکے تو پڑھنے والے اور سننے والے کو یہ کہہ لینا مستحب ہے:
سَمِعْنَا وَاَطَعْنَا غُفْرَانَکَ رَبَّنَا وَاِلَیْکَ الْمَصِیْر (2 ) (ردالمحتار)
مسئلہ۴۰: پوری سورت پڑھنا اور سجدے کی آیت چھوڑ دینا مکروہ تحریمی ہے۔ (قاضی خان، درمختار وغیرہ)
مسئلہ۴۱: ایک مجلس میں سجدہ کی ایک آیت کو بار بار پڑھایا سنا تو ایک ہی سجدہ واجب ہوگا اگرچہ چند آدمیوں سے سنا ہو یوہیں اگر ایک مرتبہ پڑھی اور وہی آیت دوسرے سے بھی سنی ایک ہی سجدہ واجب ہوگا۔ (درمختار، ردالمحتار)
مجلس بدلنے کی صورتیں
مسئلہ۴۲: دو ایک لقمہ کھانے سے، دو ایک گھونٹ پینے سے، کھڑے ہوجانے سے، دو ایک قدم چلنے سے، سلام کا جواب دینے سے، دو ایک بات کرنے سے، گھر کے ایک کونے سے دوسرے کو نے کی طرف چلنے سے مجلس نہ بدلے گی ہاں اگر مکان بڑا ہے جیسے شاہی محل تو ایسے مکان کے ایک کونے سے دوسرے کونے میں جانے سے مجلس بدل جائے گی، کشتی میں سوار ہے اور کشتی چل رہی ہے تو مجلس نہ بدلے گی ، ریل کا بھی یہی حکم ہونا چاہیے، جانور پر سوار ہے اور جانور چل رہا ہے تو مجلس بدل رہی ہے، ہاں اگر سواری پر نماز پڑھ رہا ہو تو مجلس نہ بدلے گی۔ تین لقمہ کھانے، تین گھونٹ پینے، تین لفظ بولنے، تین قدم میدان میں چلنے سے، نکاح کرنے، خریدو فروخت کرنے، لیٹ کر سوجانے سے مجلس بدل جائے گی۔ ( عالمگیری، درمختار، غنیۃ و بہار)
مسئلہ۴۳: کسی مجلس میں دیر تک بیٹھنا، قرأت، تسبیح ، تہلیل، ( ) درس، وعظ میں مشغول ہونا مجلس کو نہیں بدلے گا، اگر دونوں بار آیت سجدہ پڑھنے کے درمیان کوئی دنیا کا کام کیا مثلاً کپڑا سینا وغیرہ تو مجلس بدل گئی۔ (ردالمحتار)
مسئلہ۴۴: اگر سننے والے سجدے کے لیے آمادہ ہوں اور سجدہ ان پر بار نہ ہو تو آیت سجدہ
زور سے پڑھنا بہتر ہے، ورنہ آہستہ پڑھے اور اگرسننے والوں کا حال معلوم نہیں کہ آمادہ ہیں یا نہیں جب بھی آہستہ پڑھنا بہتر ہونا چاہیے۔ (ردالمحتار و بہار شریعت)
مسئلہ۴۵: مرض کی حالت میں اشارہ سے بھی سجدہ ادا ہوجائے گا۔ یوہیں سفر میں سواری پر اشارہ سے سجدہ ہوجائے گا۔ (عالمگیری وغیرہ)
سجدۂ شکر
اس کا طریقہ وہی ہے جو سجدہ تلاوت کا ہے۔
مسئلہ۴۶: اولاد پیدا ہوئی یا مال پایا، یا کوئی کھوئی ہوئی چیز مل گئی یا بیمار نے تندرستی پائی یا مسافر واپس آیا یا اور کوئی نعمت ملی تو سجدہ شکر کرنا مستحب ہے۔
________________________________
1 – حرمت نماز میں ہونے سے مراد یہ ہے کہ کوئی کام ایسا نہ کیا ہو جو منافی نماز ہے مثلاً: وضو نہ توڑا ہو، کچھ نہ کھایا پیا ہو کچھ بات نہ کی ہو تو باوجود سلام پھیر لینے کے ابھی حرمت نماز میں ہے۔ (۱۲منہ)
________________________________
1 – اعلیٰ حضرت، امامِ احمد رضاخان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن فرماتے ہیں: سجدہ واجب ہونے کے لئے پوری آیت پڑھنا ضروری ہے لیکن بعض عُلَمائے مُتَأَخِّرِین کے نزدیک وہ لفظ جس میں سجدہ کا مادّہ پایا جاتا ہے اس کے ساتھ قبل یا بعد کا کوئی لفظ ملا کر پڑھاتوسجدہ تلاو ت واجب ہوجاتاہے لہٰذا اِحتیاط یہی ہے کہ دونوں صورَتوں میں سجدہ تلاوت کیا جائے۔ (فتاویٰ رضویہ،۸/۲۲۳۔۲۳۳ملخصاً )
________________________________
1 – جس پر غسل فرض ہو۔
2 – ہم نے سنا اور حکم مانا، تیری مغفرت کا سوال کرتے ہیں، اے پروردگار!اور تیری ہی طرف پھرنا ہے۔
________________________________
1 – یعنی لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کہنا ۔