اسلام
تعظیمِ رسول
اُمَّت پر حُقوقِ مصطفےٰ میں سے ایک نِہَایَت ہی اَہَم اور بَہُت بڑا حَق یہ بھی ہے کہ ہر اُمَّتی پر فَرْضِ عَین ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور آپ سے نِسْبَت و تعلّق رکھنے والی تمام چیزوں کی تعظیم و توقیر اور اَدَب و اِحْتِرام کرے اور ہرگز ہرگز کبھی ان کی شان میں کوئی بے اَدَبی نہ کرے۔ جیسا کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے:
اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰکَ شَاہِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیۡرًا ۙ﴿۸﴾ لِّتُؤْمِنُوۡا بِاللہِ وَ رَسُوۡلِہٖ
ترجمۂ کنز الایمان:بے شک ہم نے تمہیں بھیجا حاضِر و ناظِر اور خوشی اور ڈر سناتا تاکہ وَ تُعَزِّرُوۡہُ وَ تُوَقِّرُوۡہُ ؕ وَ تُسَبِّحُوۡہُ بُکْرَۃً وَّ اَصِیۡلًا ﴿۹﴾ (پ۲۶، الفتح: ۸، ۹)
اے لوگو تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور رَسول کی تعظیم و توقیر کرو اور صُبْح وشام اللہ کی پاکی بولو۔
پیاری پیاری اِسْلَامی بہنو!اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شان میں بدزَبانی کرنے والا اور آپ کی تَـنْقِیص (یعنی شان میں کمی یا گستاخی) کرنے والا کافِر ہے اور جو اس کے کُفْر اور عَذاب میں شک کرے وہ بھی کافِر ہے اور توہینِ رِسَالَت کرنے والے کی دنیامیں یہ سزا ہے کہ وہ قَتْل کر دیاجائے گا۔1 اسی طرح آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے اَہْلِ بَیْت و آپ کی اَزواجِ مُطَہِّرَات اور آپ کے اَصحاب کو گالی دینا یا ان کی شان میں تَـنْقِیص کرنا بھی حَرام ہے اور ایسا کرنے والا مَلْعُون ہے۔2 یہی و جہ ہے کہ صَحابۂ کِرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اور صحابیات طیبات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُن حُضُورِ اَقْدَس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا بے حد اَدَب واِحْتِرام کرتے اور بارگاہِ رِسَالَت کے آداب کا ہمیشہ خَیال رکھتے۔
……… کتاب الشفا،القسم الرابع، الباب الاول فی بیان ماھو حقه…الخ،۲/۱۸۸-۱۸۹
……… کتاب الشفا، القسم الرابع، الباب الثالث، فصل فی حکم ساب آل بیت النبی، ۲/۲۵۲