اسلام

جن کا بیان

   اﷲتعالیٰ نے کچھ مخلوق کو آگ سے پیدا فرما کر ان کو یہ طاقت دی ہے کہ وہ جونسی شکل چاہیں بن جائیں۔ اس مخلوق کا نام ”جن” ہے یہ بھی ہم کو دکھائی نہیں دیتے۔ یہ انسانوں کی طرح کھاتے پیتے’ جیتے مرتے ہیں۔ ان کے بچے بھی پیدا ہوتے ہیں۔
 (پ۱۴،الحجر:۲۷/ التفسیر الکبیر، المسألۃ الثالثۃفی ان ابلیس ھل کان من الملائکۃ ام لا ۔۔۔۔ج۱،ص۴۲۹/ النبراس،مبحث الملائکۃ علیہم السلام،ص۲۸۷/ الیواقیت والجواہر، المبحث الثالث والعشرون فی اثبات وجودالجن۔۔۔الخ، الجزء الاول،ص۱۸۳)
اور ان میں مسلمان بھی ہیں اور کافر بھی۔ نیک بھی ہیں اور فاسق بھی۔
 (پ۲۹،الجن:۱۴۔۱۵/ تفسیر روح البیان،ج۱۰،ص۱۹۴،الیواقیت والجواہر،المبحث الثالث والعشرون فی اثبات وجود الجن ووجوب الایمان بھم،الجزء الاول،ص۱۸۲)
جن کے وجود کا انکار کرنے والا کافر ہے ۔
            (الفتاوٰی الرضویۃ الجدیدۃ،ج۲۹،ص۳۸۴)
کیونکہ جن ایک مخلوق ہیں یہ قرآن مجید سے ثابت ہے۔
    لہٰذا جن کے وجود کا انکار درحقیقت قرآن مجید کا انکار ہے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!