سفید گدھا اس سے زیادہ نجوم جانتا ہے(حکایت )
نصیر الدین طوسی جو کہ علمِ ریاضی کا بڑا ماہر گزرا ہے ایک ولی کی ملاقات کرنے گیا۔ کسی نے ان بزرگ سے عرض کی: یہ دنیا کا اس وقت بہت بڑا عالم ہے انہوں نے پوچھا کہ اس میں کیا کمال ہے ؟کہا کہ علمِ نجوم میں کامل ماہر ہے۔ فرمایا:سفید گدھا اس سے زیادہ نجوم جانتا ہے۔ طوسی کو بہت ناگوار گزرا اور وہاں سے اٹھ گیا ، کمالِ اتفاق سے رات کو ایک چکی والے کے گھر پہنچا جس کے یہاں بہت سے گدھے پلے ہوئے تھے۔ گدھے والا بولا :آج سخت بارش ہوگی ، اندر آرام کرو ، طوسی
نے پوچھا: تجھے کیا خبر؟ اس نے کہا کہ جب میرا گدھا اپنی دم تین بار ہلاتا ہے تو سخت بارش ہوتی ہے ،آج اس نے دم ہلائی ہے۔ چنانچہ کچھ دیر بعد تیز بارش آگئی ۔ تب یہ نادم ہوا کہ واقعی گدھے بھی علم نجوم والے سے زیادہ واقفیت رکھتے ہیں ۔ ہوا میں اڑنا ، دریا پر چلنا ، بڑاعالم ہو جانا کوئی کمال نہیں ۔ مکھی بھی اڑتی ہے ، مچھلی بھی تیرتی ہے ، چیل آندھی کو اور مینڈک بارش کو پہلے سے ہی معلوم کر لیتے ہیں یہ اوصاف جانوروں میں بھی ہیں بڑا علم شیطان کو بھی تھا ۔ تصوُّف اور فقیری اطاعتِ مصطفی علیہ السلام سے حاصل ہوتی ہے ۔
ریاضت نام ہے تیری گلی میں آنے جانے کا تصور میں ترے رہنا عبادت اس کو کہتے ہیں
تجھی کو دیکھنا تیری ہی سننا تجھ میں گم ہونا حقیقت معرفت اہلِ طریقت اس کو کہتے ہیں
(تفسیر نعیمی ،۱/۵۱۵)