مسلمانوں کو چھوڑنے اور کافروں کو دوست بنانے کی ممانعت
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْكٰفِرِیْنَ اَوْلِیَآءَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَؕ-اَتُرِیْدُوْنَ اَنْ تَجْعَلُوْا لِلّٰهِ
عَلَیْكُمْ سُلْطٰنًا مُّبِیْنًا(۱۴۴)
ترجمۂ کنزُالعِرفان : اے ایمان والو! مسلمانوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست نہ بناؤ ۔ کیا تم یہ چاہتے ہو کہ اپنے اوپر الله کے لئے صریح حجت قائم کرلو ۔
(النسآء : ۱۴۴)
( اَوْلِیَآءَ : دوست ۔ ) اس آیت میں مسلمانوں کو بتایا گیا کہ کفار کو دوست بنانا منافقین کی خصلت ہے ، لہٰذا تم اس سے بچو ۔ کیا تم یہ چاہتے ہو کہ کافروں کو دوست بنا کر منافقت کی راہ اختیار کرو اور یوں اپنے خلاف اللہ تعالیٰ کی حجت قائم کرلو ۔