ذرا دیر میں قرآن کریم ختم کرلیتے
یہ کرامت روایات صحیحہ سے ثابت کہ آپ گھوڑے پر سوا رہوتے وقت ایک
پاؤں رکاب میں رکھتے اور قرآن مجید شروع کرتے اوردوسراپاؤں رکاب میں رکھ کر گھوڑے کی زین پر بیٹھنے تک اتنی دیر میں ایک قرآن مجید ختم کرلیا کرتے تھے۔ (1)(شواہد النبوۃ، ص۱۶۰)
اشارہ سے دریا کی طغیانی ختم
ایک مرتبہ نہر فرات میں ایسی خوفناک طغیانی آگئی کہ سیلاب میں تمام کھیتیاں غرقاب ہوگئیں لوگوں نے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دربار گوہر بار میں فریاد کی ۔ آپ فوراً ہی اٹھ کھڑے ہوئے اوررسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کا جبہ مبارکہ وعمامہ مقدسہ وچادر مبارکہ زیب تن فرما کر گھوڑے پر سوار ہوئے اورآدمیوں کی ایک جماعت جس میں حضرت امام حسن وامام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہما بھی تھے ، آپ کے ساتھ چل پڑے ۔ آپ نے پل پر پہنچ کر اپنے عصاء سے نہر فرات کی طرف اشارہ کیا تو نہر کا پانی ایک گز کم ہوگیا ۔ پھر دوسری مرتبہ اشارہ فرمایا تو مزید ایک گز کم ہوگیا جب تیسری بار اشارہ کیا تو تین گز پانی اتر گیا اور سیلاب ختم ہوگیا۔ لوگوں نے شور مچایا کہ امیر المؤمنین!رضی اللہ تعالیٰ عنہ بس کیجئے یہی کافی ہے ۔(2) (شواہدالنبوۃ،ص۱۶۲)
جاسوس اندھا ہوگیا
ایک شخص آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس رہ کر جاسوسی کیا کرتا تھا اورآپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خفیہ خبریں آپ کے مخالفین کو پہنچایا کرتا تھا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جب اس سے دریافت فرمایا تو وہ شخص قسمیں کھانے لگا اوراپنی برأت ظاہر کرنے لگا۔ آپ نے جلال میں آکر فرمایا کہ اگر تو جھوٹا ہے تواللہ تعالیٰ تیری آنکھوں کی روشنی چھین لے۔ ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا تھا کہ یہ شخص اندھا ہوگیا اورلوگ اس کولاٹھی پکڑاکر چلانے لگے۔ (1)(شواہد النبوۃ،ص۱۶۷)
تمہاری موت کس طرح ہوگی؟
ایک شخص آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا تو آپ نے اس کو اس کے حالات بتا کر یہ بتایا کہ تم کو فلاں کھجور کے درخت پر پھانسی دی جائے گی۔ چنانچہ اس شخص کے بارے میں جو کچھ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تھاوہ حرف بحرف درست نکلا اورآپ کی پیش گوئی پوری ہوکر رہی ۔(2) (شواہد النبوۃ،ص۱۶۲)