تلاوتِ قرآن کے آداب اور دُعا کے آداب
تلاوتِ قرآن کے آداب
(تلاوت کرنے والے کوچاہے کہ) ہمیشہ باوقار وباحیا رہے، فضولیات ولغویات اور فحش گوئی وبدکلامی سے اجتناب کرے اور عاجزی و انکساری اورآہ وزاری کی عادت اپنائے۔
دُعا کے آداب
(دعاکرنے والے کوچاہے کہ) دل جمعی کے ساتھ دعا کرے، تمام غموں اورفکروں کو مجتمع کرلے(یعنی اپنی حاجت بارگاہِ الٰہی میں پیش کرے )، کمزوری وذلت کااظہارکرے، (اللہ عَزَّوَجَلَّ پر) ا چھی امید رکھے ، عاجزی وانکساری کے ساتھ دعاکرے، غربت و محتاجی دورکرنے کاسوال کرے، ڈوبنے والے کی سی کیفیت طاری کرے، بقدرِ استطاعت ذات
باری تعالیٰ کی معرفت حاصل کرے، دعا کرتے ہوئے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عظیم عزت وحرمت کوپیشِ نظر رکھے، اس کی بارگاہ میں توجہ کرتے ہوئے اپنی ہتھیلیاں پھیلا دے، اور دعا قبول ہونے کا یقین رکھے اور ساتھ ہی ساتھ اس بات سے خوف زدہ بھی ہوکہ کہیں ناکام ونامراد نہ لوٹا دیا جاؤں اور خوش حالی کا منتظر رہے، دعا کرتے ہوئے باہمی دشمنی دل سے نکال دے، رحمتِ خداوندی عَزَّوَجَلَّ کی اُمیدرکھتے ہوئے نیک نیتی سے دعاکرے ا ور دعاکے بعد ہتھیلیوں کو چہرے پر پھیر لے ۔