صَلٰوۃُ الْمَرِیْضِ : نمازِ مریض
صَلٰوۃُ الْمَرِیْضِ : نمازِ مریض
اِسلام نرمی اور آسانی کا دین ہے ،شریعتِ مطہرہ نے مریضوں کی طاقت کے مطابق نماز کے اَحکام میں آسانی کی ہے اور اِن کے مرض کی حالت کی رِعایت کی ہے ۔
نمازِ مریض کے اَحکام
(۱): جب مریض کیلئے کھڑا ہونا مشکل ہوتو بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھے ۔
(۲): اگر رکوع وسجود کی طاقت نہیں رکھتا تو رکوع وسجود اِشاروں کے ساتھ کرے اور سجدے کا اِشارہ رکوع کے اِشارے سے زیادہ پست کرے اور سجدہ کرنے کیلئے اپنے چہرے کی طرف کوئی چیز بلند نہ کرے ۔
(۳): اگر بیٹھنے کی بھی طاقت نہیں رکھتا تو اپنی کمر کے بل لیٹ جائے اور اپنے پاؤں قبلہ کی طرف کرے اور اپنے سر کے نیچے کوئی چیز رکھ لے تاکہ اُس کا سر بلند ہو جائے اور اپنا چہرہ قبلہ رخ کرلے اور رکوع وسجود کو اِشاروں کے ساتھ ادا کرے ۔
(۴): پس اگرسر کے اِشارے کرنے کی بھی طاقت نہیں رکھتا تو نماز کو مؤخر کرے اور آنکھوں اور پلکوں یا دل کے اِشارے سے نماز نہ پڑھے ۔
مسئلہ : اگر تندرست آدمی نے کھڑے ہو کر کچھ نماز پڑھی تھی کہ اُس کو مرض لاحق ہو گیا تو وہ اپنی نماز بیٹھ کر رکوع وسجود کے ساتھ مکمل کرے ۔
(۵): پھر اگر وہ رکوع وسجود پر قادر نہیں ہے تو اِشاروں کے ساتھ نماز مکمل کرے اور اگر بیٹھنے کی بھی طاقت نہیں رکھتا تو لیٹ کر اِشاروں سے نماز مکمل کرے ۔
(۶): اگر کسی شخص نے بیماری کی وجہ سے بیٹھ کر نماز پڑھی ،پھر نماز کے دوران ہی وہ تندرست ہو گیا تو کھڑا ہو کر اپنی نماز مکمل کرے ۔
مریض کی قضا نمازوں کا حکم
جب کوئی مریض پانچ یا پانچ سے کم نمازوں تک بے ہوش رہا تو وہ تندرست ہو کر اِن نمازوںکی قضا کرے گا اور اگر بے ہوش ہونے کی وجہ سے پانچ سے زیادہ نمازیں قضا ہوگئیں تو پھر اُن کی قضا نہیں کرے گا۔