اسلام

امام مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر سرکار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کاکَرَم:

امام مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر سرکار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کاکَرَم:

حضرت سیِّدُنا محمد بن رمح رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ ارشاد فرماتے ہیں: ”میرے بچپن کا واقعہ ہے جبکہ میں ابھی نابالغ تھا۔ میں اپنے والد ِمحترم کے ساتھ حج کو گیا۔میں مسجد ِنبوی عَلٰی صَاحِبِھَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام میں مزارِ اَقدَس اور منبر شریف کے درمیان جنت کی کیاری(۱) میں آرام کر رہا تھا کہ مجھے نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی زیارت ہوئی۔

آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم حضرت سیِّدَنا ابو بکر وعمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو پہلو میں لئے مزارِ پُر اَنوارسے باہر تشریف لائے۔ میں نے کھڑے ہو کر سلام عرض کیا تو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے مجھے جواب مرحَمَت فرمایا۔ میں نے عرض کی :”یا رسول اللہ عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم !آپ کہاں تشریف لے جا رہے ہیں ؟” ارشاد فرمایا: ”مالک کے لئے سیدھی راہ قائم کررہا ہوں۔” بیدار ہونے کے بعد جب میں اور میرے والد ِ محترم باہر آئے تو لوگوں کو حضرت سیِّدُنا امام مالک بن انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس جمع دیکھا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مؤطَّا شریف نکالی ہوئی تھی اور یہ مؤطا شریف کی پہلی آمد تھی۔”

(ترتیب المدارک وتقریب المسالک،باب ذکر المؤطَّأ وتألیف مالک ایاہ، ج۱، ص۶0، بتغیرٍقلیلٍ)

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button
error: Content is protected !!