آدمی پر اپنے نفس کے آداب اورعورت پر اپنے نفس کے آداب
آدمی پر اپنے نفس کے آداب
نمازِجمعہ اور باجماعت نمازپرہمیشگی اختیارکرے، لباس کی پاکیزگی وصفائی کا خیال رکھے،ہمیشہ مسواک کرنے کی عادت بنائے،نہ توشہرت والالباس پہنے اورنہ ہی ایسا لباس پہنے کہ جس کی وجہ سے لوگ اسے حقارت کی نظروں سے دیکھیں، نہ توبطورِ تکبراتنے لمبے کپڑے
پہنے کہ ٹخنوں سے نیچے لٹک جائیں اورنہ ہی اتنے چھوٹے ہوں کہ لوگ مذاق اڑانے لگیں، نہ چلنے پھرنے میں ادھر اُدھر دیکھے، نہ غیر محرم کی طرف دیکھے، گفتگوکے دوران باربار تھوتھونہ کرے،نہ پڑوسیوں کے ساتھ اپنے گھرکے دروازے پرزیادہ دیر بیٹھے اور نہ ہی اپنے دوستوں سے اپنی بیوی اورگھر کے پوشیدہ معاملات کے متعلق گفتگو کر ے۔
عورت پر اپنے نفس کے آداب
عورت کوچاہے کہ ہمیشہ اپنے گھرکی چاردیواری میں گوشہ نشین رہے، (بلاضرورت) چھت پر بار بار نہ چڑھے، اپنی گفتگوپرپڑوسیوں کوآگاہ نہ کرے(یعنی اتنی آوازمیں گفتگو کرے کہ اس کی آواز چاردیواری سے باہرنہ جائے )،بلا ضرورت پڑوسیوں کے پاس آیا جایانہ کرے، جب اس کاشوہراس کی طرف دیکھے تواسے خوش کرے،شوہرکی غیرموجودگی میں اس کی عزت کی حفاظت کرے،گھرسے نہ نکلے،ہاں! (ضرورتاً) اگر کسی کام سے نکلنا پڑے تو باپردہ ہو کرنکلے،ایسے راستے اورجگہ سے گزرے جہاں زیادہ ہجوم اور آمدورفت نہ ہو، اپنی غربت وغیرہ کوچھپائے بلکہ جاننے والے کے سامنے بھی اپنے آپ کواجنبی ظاہرکرے، اپنی تمام تر کوشش نفس کی اصلاح اور گھریلو معاملات کی درستی میں صرف کرے، نماز روزے کی پاپندی کرے، اپنے عیوب پر نظر رکھے، دینی معاملہ میں خوب غور و تفکر کرے،خاموشی کی عادت بنائے، نگاہیں نیچی رکھے، اپنے دل میں ربِّ جبَّار عَزَّوَجَلَّ کا خوف پیدا کرے، کثرت سے اللہ عَزَّوَجَلَّ کاذکر کرے، اپنے شوہر کی فرمانبردار رہے،اسے رزق حلال کمانے کی ترغیب دلائے، تحائف وغیرہ کی زیادہ فرمائش نہ کرے، شرم و حیاء کو لازم پکڑے،بدزبانی وفحش
کلامی نہ کرے، صبرو شکر کرے، اپنے نفس کے معاملے میں ایثار کرے،اپنی حالت اورخوراک کے معاملے میں خودکوتسلی دے،جب شوہرکادوست گھر میں آنے کی اجازت چاہے اورشوہرگھرمیں موجود نہ ہو تو اُسے گھرمیں آنے کی اجازت نہ دے اور اپنے نفس اور شوہر سے غیرت کرتے ہوئے اس سے کثرتِ کلام نہ کرے۔