وضو توڑنے والی چیزیں
وضو توڑنے والی چیزیں
(۱) عَنْ عَلِیِّ بْنِ طَلْقٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِذَا فَسَا أَحَدُکُمْ فَلْیَتَوَضَّأْ۔ (1)
حضرت علی بن طلق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ رسول کریم علیہ الصلاۃ والتسلیم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کسی کی ہوا خارج ہو تو وہ وضو کرے ۔ (ترمذی، ابوداود)
(۲) عَنْ عَلِیٍّ قَالَ سَئَلْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمَذْیِ فَقَالَ مِنَ الْمَذْیِ اَلْوَُضُوْء۔ (2)
حضرت علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ نے فرمایا کہ میں نے نبی کریم عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَ التَّسْلِیْم سے مذی کے متعلق دریافت کیا توحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مذی نکلنے
سے وضو واجب ہو جاتا ہے ۔ (یعنی وضو ٹوٹ جاتا ہے )۔ (ترمذی)
(۳) عَن ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْوُضُوئَ عَلَی مَنْ نَامَ مُضْطَجِعًا فَإِنَّہُ إِذَا اضْطَجَعَ اسْتَرَخَتْ مَفَاصِلُہُ۔ (3)
حضرت ابن عباس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَ التَّسْلِیْم نے فرمایا کہ جو شخص لیٹ کر نیند سے سو جائے اس پر وضو واجب ہے اس لیے کہ جب آدمی لیٹتا ہے تو اس کے جوڑ ڈھیلے پڑ جاتے ہیں۔ (ترمذی ، ابوداود)
انتباہ:
(۱)… انبیائے کرام علیہم الصلوۃ والسلام کا سونا ناقض وضو نہیں اس لیے کہ ان کی آنکھیں سوتی ہیں اور دل بیدار رہتا ہے ۔ (4) (بہار شریعت ، جلد دوم ص ۱۰۷)
درمختار نیز ردالمحتار جلد اول ص:۱۰۱ ، اور بحرالرائق جلد اول ص:۳۹میں ہے ’’وَاللَّفْظُ لِلبَحْرِ الرَّائِقِ أَنَّ النَّوْمَ مُضْطَجِعًا نَاقِضٌ إلَّا فِی حَقِّ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَرَّحَ فِی الْقُنْیَۃِ‘‘۔ (1)
اور سعایہ جلد اوّل ص: ۲۳۶ میں ہے ’’أَنَّ نَوْمَہُ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَیْسَ بِنَاقِضٍ لِقَوْلِہِ تَنَامُ عَیْنَای وَلَا یَنَامُ قَلْبِیْ کَمَا نَصَّ عَلَیْہِ جَمْعٌ مِمَّن صَنَّفُوْا عَلَیْہِ فِی الْخَصَائصِ اھـ‘‘(2)
اور بخاری شریف جلد اول ص:۵۰۴میں ہے ’’الْأَنْبِیَائُ تَنَامُ أَعْیُنُہُمْ وَلَا تَنَامُ قُلُوبُہُمْ‘‘(الحدیث) یعنی انبیائے کر ام علیہم السلام کی آنکھیں سوتی ہیں اور ان کے قلوب بیدار رہتے ہیں۔ (3)
(۲)… عوام میں جومشہور ہے کہ گھٹنا یا ستر کھلنے اپنا یا پرایا ستر دیکھنے سے وضو جاتا رہتا ہے تو صحیح نہیں ہے ۔ (4) (بہار شریعت، جلد دوم)
(۳)…مندرجہ ذیل چیزوں سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ۔
پا خانہ، پیشاب ، ودی ، مذی، منی، کیڑا، پتھری مرد یا عورت کے آگے یا پیچھے سے نکلنا۔ مرد یا عورت کے پیچھے سے ہوا خارج ہونا۔ خون یا پیپ یا زرد پانی کا کہیں سے نکل کر ایسی جگہ بہنا جس کا وضو یا غسل میں دھونا فرض ہے ۔ کھانا یا پانی یا صفرا کی منہ بھر قے آنا۔ اس طرح سوجانا کہ جسم کے جوڑ ڈھیلے پڑجائیں۔ بے ہوش ہونا، جنون ہونا، غشی ہونا، کسی چیز کا اتنا نشہ ہونا کہ چلنے میں پائوں لڑکھڑائیں۔ بالغ آدمی کا رکوع و سجود والی نماز میں اتنی زور سے ہنسنا کہ آس پاس والے سنیں۔ دھکتی آنکھ سے آنسو بہنا، ( اور یہ آنسو ناپاک ہے ) مباشرت فاحشہ یعنی مرد اپنے آلہ کو تندی کی حالت میں عورت کی شرمگاہ یا کسی مرد کی شرمگاہ سے ملائے ۔ یا عورت عورت باہم ملائیں بشرطیکہ کوئی شے حائل نہ ہو نا قض وضو ہے ۔ (5) (بہار شریعت)
٭…٭…٭…٭
________________________________
1 – ’’سنن الترمذی‘‘، کتاب الرضاع، باب ما جاء فی کراھیۃ إلخ، الحدیث: ۱۱۶۹، ج۲، ص۳۸۸، ’’سنن أبی داود‘‘، کتاب الصلاۃ، باب إذا أحدث فی صلاتہ إلخ ، الحدیث: ۱۰۰۵، ج۱، ص۳۷۶.
2 – ’’سنن الترمذی‘‘، کتاب الطھارۃ، باب ما جاء فی المنی والمذی، الحدیث: ۱۱۴، ج۱، ص۱۶۵.
3 – ’’سنن الترمذی‘‘، کتاب الطھارۃ، باب ما جاء فی الوضوء من النوم، الحدیث: ۷۷، ج۱، ص۱۳۵، ’’سنن أبی داود‘‘، کتاب الطھارۃ، باب الوضوء من النوم، الحدیث: ۲۰۲، ج۱، ص۱۰۰.
4 – ’’بہارِ شریعت‘‘، ج۱، ص ۳۰۸.
________________________________
1 – ’’الدر المختار وردالمحتار‘‘، کتاب الطھارۃ، مطلب نوم الأنبیاء غیر ناقض، ج۱، ص۲۹۸، ’’البحر الرائق‘‘، کتاب الطھارۃ، باب نواقض الوضوء، ج۱، ص۷۵.
2 – ’’سعایہ ‘‘ج۱، ص ۲۳۶.
3 – ’’صحیح البخاری‘‘، کتاب المناقب، باب کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم تنام عیناہ ولا ینام قلبہ، الحدیث: ۳۵۷۰، ۲، ص۴۹۲.
4 – ’’بہار ِ شریعت‘‘، ج۱، ص ۳۰۹.
5 – ’’بہارِ شریعت‘‘، ج۱، ص ۳۰۳۔ ۳۰۷.