مسائل

سُجُوْدُ التِّلاَوَۃِ : سجدۂ تلاوت

سُجُوْدُ التِّلاَوَۃِ : سجدۂ تلاوت

(1): سجدۂ تلاوت کا حکم

یہ سجدہ پڑھنے اور سننے والے دونوں پر واجب ہوتا ہے، چاہے سننے والا سننے کا اِرادہ کرے یا نہ کرے ۔

(2): سجدۂ تلاوت کے واجب ہونے کی شرائط

ٍ نماز فرض ہونے کا اَہل ہونا یعنی مسلمان ،عاقل ،بالغ اور باطہارت ہونا ۔

(3): سجدۂ تلاوت کا وقت

(الف ) : جب نماز میں آیتِ سجدہ پڑھی تو فورًا نمازمیں ہی سجدۂ تلاوت کرلے ۔
(ب): جب نماز کے علاوہ آیتِ سجدہ تلاوت کی توساری زندگی میںجب بھی ادا کرلے تو ادا ہو جائے گا اور اگر نماز میں آیتِ سجدہ پڑھی اور سجدۂ تلاوت کرنا بھول گیا تو آخر میں سجدۂ سہو کرے ۔
مسئلہ : اگر آیتِ سجدہ حالتِ نماز میں پڑھی تو فورًا سجدۂ تلاوت کرے ، پھر کھڑا ہوجائے اور پھر رکوع کرلے یا کچھ آیات پڑھ کر رکوع کرلے ۔
مسئلہ : جب ایک مجلس میں قرآنِ پاک یاد کرنے کی نیت سے آیتِ سجدہ باربار پڑھی تو ایک ہی سجدۂ تلاوت لازم ہوگا ،اَلبتہ اگر مجلس بدل گئی تو ہر مجلس کاعلیحدہ ایک بار سجدۂ تلاوت لازم ہوگا ۔
مسئلہ : سجدۂ تلاوت واجب ہے ،چاہے قاری کی آواز سے سنے ،چاہے ریڈیو ، ٹی وی وغیرہ سے سنے ،اَلبتہ اگر بچے یا مجنوں سے سنے تو پھر لازم نہیں ہے۔

(4): سجدہ ٔتلاوت کا طریقہ

باوضو کھڑا ہوکر ایک دفعہ تکبیر کہہ کر سجدے میں چلاجائے اور تین دفعہ تسبیحات پڑھ کر
اَللہ اَکبر کہہ کر کھڑا ہوجائے تو یہ سجدہ ادا ہوگیا ۔
مسئلہ : اِس کیلئے اَللہ اکبر کہتے وقت کانوں تک ہاتھ اُٹھانا ضرور ی نہیں اور اِسی طرح سجدہ کے بعد تشہد ودعاوسلام وغیرہ پڑھنا ضرور ی نہیں ۔

قرآن مجید میں سجدۂ تلاوت کے مقامات
قرآن مجید میں سجدۂ تلاوت کے مقامات

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!