تمہید قانون شریعت شمسُ الدِّ ین الجعفری الرضوی
نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ رَئُ ْوفٍ رَّحِیْم۔
چونکہ انسان کا کمال اور اس کی سعادت ایمان و عمل کی صحت پر موقوف ہے اور یہ بغیر علم دین ناممکن ہے، اس لیے ہر شخص جو اپنی زندگی کو صالح و کامیاب بنانا چاہتا ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ دین کا علم حاصل کرے۔ علم دین کی چار قسمیں ہیں ۔
پہلی قسم میں وہ مسائل ہیں جن کا تعلق ایمان اور عقیدہ سے ہے ( جیسے توحید ، رسالت ، نبوت، جنت ، دوزخ، حشر، ثواب، عذاب وغیرہ) ۔
دوسری قسم میں وہ باتیں ہیں جن کا تعلق عبادتِ بدنی و مالی سے ہے ( جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ وغیرہ) ۔
تیسری قسم میں وہ چیزیں ہیں جن کا تعلق معاملات و معاشرت سے ہے (جیسے خرید و فروخت، نکاح، طلاق، عتاق ، جہاد، حکومت، سیاست وغیرہ) ۔
چوتھی قسم میں وہ امور ہیں جن کا تعلق اَخلاق و عادات ، جذبات و ملکات سے ہے (جیسے شجاعت، سخاوت، صبر ، شکر وغیرہ) ۔
خیال تو یہ تھا کہ چاروں قسمیں ایک ساتھ شائع ہوتیں ، لیکن کتاب اندازے سے کافی زیادہ ضخیم ہوگئی ہے، اس لیے دو حصے کردیئے، یہ حصہ اوّل آپ کے سامنے ہے، اس میں عقائد، نماز، روزہ، زکوٰۃ، قربانی وعقیقہ تک کے تمام مسائل بیان کیے گئے ہیں ، دوسرے حصہ میں حج، نکاح، طلاق، خرید و فروخت، حَظَر واِباحَۃ وغیرہ کے مسائل ہیں ۔
تنبیہ : اس کتاب ’’ قانونِ شریعت ‘‘ میں اِختلافاتِ اَدِلہ سے اَصلاً تعر ض نہ ہوگا کہ شانِ مختصرات کے خلاف ہے اور مبتدیوں و کم علموں کے لیے باعث ِتحیر و اِشکال بھی۔ نیز اس کتاب میں صرف بہت ضروری ضروری، کثرت سے پیش آنے والے مسائل کو بیان کیا گیا ہے اور ہر مسئلہ کا ماخذ سنی حنفی دینیات کی نہایت معتبر و مستند کتابیں ہیں ، جیسا کہ حوالوں سے ظاہر ہے۔ جہاں تک ہوسکا ہے پیرایۂ بیان و زبان کو بہت سہل کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور اس کوشش میں فصاحت زبان کی بھی پرواہ نہیں کی گئی۔رب تبارک و تعالیٰ اس سعی کو لوجہ الکریم قبول فرمائے۔ آمین
وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَصَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِخَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ اَجْمَعِیْن۔
الفقیر ابوالمعالی احمد المعروف
شمسُ الدِّ ین الجعفری الرضوی الجونبوری