کوہِ لکام کا عارف:
:حضرت سیدنا سری سقطی علیہ رحمۃ اللہ القوی فرماتے ہیں:”میں اللہ عزوجل سے چالیس سال تک یہ دعا کرتا رہا کہ وہ مجھے اپنا کوئی کامل ولی دکھا دے، اے کاش ! میں اس کے سچے عاشق کی ایک جھلک دیکھ لوں، ایک مرتبہ میں ”لکام ”کی پہاڑیوں میں تھا، وہاں ایک جگہ میں نے بہت سے مریضوں کو جمع دیکھا۔ میں نے ان سے پوچھا:” تم لوگ یہاں کیوں جمع ہو ؟” انہوں نے کہا: ”مہینے میں ایک مرتبہ یہاں اللہ عزوجل کا ایک نیک بندہ آتا ہے، وہ ہم جیسے مریضوں کے لئے دعا کرتاہے، اس کی دعا کی برکت سے مریض فوراً تندرست ہوجاتے ہیں، آج ان کے آنے کا دن ہے، بس وہ آنے والا ہی ہوگا، ابھی ہم یہ باتیں کرہی رہے تھے کہ ایک نورانی چہرے والا شخص ہماری طرف آیا، پھر اس نے کچھ پڑھا اورسب مریضوں پر دم کیا۔ فوراً سارے مریض تندرست ہوگئے پھر وہ مردِصالح وہاں سے اٹھا اور واپس جانے لگاتو میں بھی اس کے پیچھے ہولیاا ورعرض کی: ”اے اللہ عزوجل کے بندے! کچھ دیر کے لئے ٹھہر جاؤ، میں تم سے کچھ باتیں کرنا چاہتاہوں ۔”
وہ نیک بندہ میری طرف متوجہ ہوا اورکہنے لگا:” اے سری سقطی علیہ رحمۃ اللہ القوی! اللہ عزوجل کے علاوہ کسی اورکی طرف متوجہ نہ ہو، ہر وقت اسی کی یاد میں مگن رہ، کسی اورکی طرف التفات ہی نہ کر، ورنہ خطرہ ہے کہ کہیں تو اس کی بارگاہ میں غیر مقبول نہ ہوجائے۔ لہٰذا اس کے علاوہ کسی اورکی طرف متوجہ نہ ہو، اتنا کہنے کے بعد اللہ عزوجل کا وہ نیک بندہ جس سمت سے آیا تھا اسی طرف چلا گیا۔
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالی عليہ وسلم)