نرمی، حیا اور حسن خلق
نرمی، حیا اور حسن خلق
(۱)’’ عَنْ عَائِشَۃَ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّہَ رَفِیقٌ یُحِبُّ الرِّفْقَ‘‘۔ (1)
حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ا سے روایت ہے حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ خدائے تعالیٰ مہربان ہے اور مہربانی کو پسند فرماتا ہے ۔ (مسلم )
(۲)’’عَنْ جَرِیرٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ یُحْرَم الرِّفْقَ یُحْرَم الْخَیْرَ‘‘۔ (2)
حضرت جریر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ نبی کریم علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ جو شخص نرمی سے محروم کیا جاتا ہے ، وہ ( دوسرے لفظوں میں ) بھلائی سے محروم کیا جاتا ہے ۔ (مسلم)
(۳)’’ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَلْحَیَاء مِنَ الْإِیمَانِ وَالْإِیمَانُ فِی الْجَنَّۃِ وَالْبَذَاء مِنَ الْجَفَاء وَالْجَفَاءفِی النَّارِ‘‘۔ (3)
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ رسولِ کریم علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ شرم و حیا ایمان کا حصہ ہے اور ایمان والا جنت میں جائے گا اور بے حیائی و فحش گوئی برائی کا حصہ ہے اور برائی والا دوزخ میں جائے گا۔ (احمد، ترمذی)
(۴)’’ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الْحَیَائُ خَیْرٌ کُلُّہُ‘‘۔ (4)
حضرت عمران بن حصین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ حیا کی ساری قسمیں بہتر ہیں۔ (بخاری، مسلم)
(۵)’’ عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الْحَیَائَ وَالْإِیْمَانَ قَرَنَاءجَمِیْعًا فَإِذَا رُفِعَ أَحْدُہُمَا رُفِعَ الْآخَرُ‘‘۔ (1)
حضرت ابن عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم ا سے روایت ہے کہ نبی کریم علیہ الصلاۃ والتسلیم نے فرمایا کہ ایمان اور حیا دونوں ایک دوسرے کے ساتھی ہیں تو جب ان میں سے ایک اٹھالیا جاتا ہے تو دوسرا بھی اٹھالیا جاتا ہے ۔ (بیہقی)
(۶)’’ عَنْ مَالِکٍ بَلَغَہُ أَنَّ رَسُولَ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ بُعِثْتُ لِأُتَمِّمَ حُسْنَ الْأَخْلَاقِ‘‘۔ (2) (مؤطا، مشکوۃ)
حضرت مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ رسولِ کر یم علیہ الصلاۃ والتسلیم نے فرمایا کہ میں حسنِ اخلاق کے (قدروں) کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہوں۔
(۷)’’ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَکْمَلُ الْمُؤْمِنِینَ إِیمَانًا أَحْسَنُہُمْ خُلُقًا‘‘۔ (3)
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ مسلمانوں میں کامل الایمان وہ لوگ ہیں جن کے اخلاق اچھے ہیں۔ (ابوداود)
٭…٭…٭…٭
________________________________
1 – ’’شعب الإیمان‘‘ للبیہقی، باب الحیاء بفصولہ، الحدیث: ۷۷۲۷، ج۶، ص۱۴۰.
2 – ’’المؤطأ‘‘ للإمام مالک، کتاب حسن الخلق، ج۲، ص۴۰۴، ’’مشکاۃ المصابیح‘‘، کتاب الآداب، باب السلام، الفصل الثالث، الحدیث: ۵۰۹۶، ج۲، ص۲۳۱.
3 – ’’سنن أبی داود‘‘، کتاب السنۃ، باب الدلیل علی زیادۃ إلخ، الحدیث: ۴۶۸۲، ج۴، ص۲۹۰.