نجومی وغیرہ سے فال پوچھنا
نجومی وغیرہ سے فال پوچھنا
حضرتِ سیدتنا حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا کہ” جو شخص کاہن اور
نجومی کے پاس جا کر کچھ دریافت کرے اس کی چالیس دن کی نمازیں قبول نہیں کی جائیں گی۔ ”(مسلم ،رقم۲۲۳۰،ص۱۲۲۵)
جبکہ حضرتِ سیدتناعائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے رسول ِ اکرم صلی اللہ عليہ وسلم سے کاہنوں کی بابت
( ان کی باتیں قابل اعتماد ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں) پوچھا :”یارسول اللہ صل الله عليه وسلم! بعض وقت وہ(یعنی کاہن وغیرہ) ایسی خبر دیتے ہیں
جو سچ ہو جاتی ہیں؟”توآپ صلي الله علي وسلم نے فرمایا وہ کلمہ حق ہے جس کو شیطان (فرشتوں سے)اچک لیتا ہے اور اپنے دوست کاہن کے کان میں
اس طرح ڈال دیتا ہے جس طرح ایک مرغی دوسری مرغی کے کان میں آواز پہنچاتی ہے پھر وہ کاہن اس کلمہ حق میں سو سے زیادہ جھوٹی باتیں ملا دیتے ہیں۔ (مسلم، باب تحریم الکھانۃ،رقم۲۲۲۸،ص۱۲۲۴ )
امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہیں :
”کاہنوں اور جوتشیوں سے ہاتھ دکھا کر تقدیر کا بھلا بُرا دریافت کرنا ،اگر بطورِ اعتقاد ہو یعنی جو یہ بتائیں حق ہے تو کفر ِ خالص ہے ،
اسی کو حدیث میں فرمایا: فقد کفر بمانزل علی محمد یعنی اس نے محمدصلی اللہ عليہ وسلم
پر نازل ہونے والی شے کا انکار کیا۔
اور اگر بطورِ اعتقاد وتیقّن نہ ہو مگر میل ورغبت کے ساتھ ہو تو گناہِ کبیرہ ہے ،
اور اگر بطور ہزل واستہزاء ہو تو عبث ومکروہ وحماقت ہے ،
ہاں اگر بقصدِتعجیز(یعنی اسے عاجز کرنے کے لئے )ہو تو حرج نہیں ۔”
( فتاوی رضویہ ،ج۱۰،نصف ثانی ،ص۷۱)
اللہ تعالیٰ ہمیں اس حوالے سے بھی اپنی زبان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ عليہ وسلم