واقعات

مُردہ بول اٹھا

حکایت نمبر:332 مُردہ بول اٹھا

حضرت سیِّدُنا بِشربن عبداللہ بن بَشَّارعلیہ رحمۃاللہ الغفار سے منقول ہے: بنی اسرائیل کے ایک شخص پر نزع کی کیفت طاری ہوئی تو اس کی بیوی غمِ فرقت میں رونے لگی۔ اس نے بیوی سے کہا:” کیا تجھے یہ بات پسند ہے کہ موت کے بعد بھی میں تجھ سے
دور نہ جاؤں۔” اس نے ہاں میں سر ہلایا تو اس کے شوہر نے کہا :” جب میں مرجاؤں تو میری لاش ایک تابوت میں رکھ دینا اور تابوت کو اپنے مکان ہی میں رکھنا، میرا جسم گلنے سڑنے سے محفوظ رہے گا۔” موت کے بعد اس کی بیوی نے ایسا ہی کیا اور تابوت کو اپنے کمرے میں محفوظ کرلیا۔ کچھ عرصہ بعد جب تا بوت کھول کر دیکھا تو اس کے شوہر کا ایک کان گَل کر ختم ہوچکا تھا۔عورت نے کہا: ” اس شخص نے اپنی زندگی میں کبھی بھی مجھ سے غلط بیانی نہیں کی ، اس نے تو کہا تھا کہ میرا جسم مرنے کے بعد سلامت رہے گا لیکن اس کا تو ایک کان گَل کر ختم ہوگیا ہے اس کی کیا وجہ ہے؟” ابھی یہ انہی خیالات میں گم تھی کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے مردے کے جسم میں روح لوٹا دی، اس نے اپنا کان گل جانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا:” ایک مرتبہ کسی مصیبت زدہ شخص نے مجھے مدد کے لئے پکارا میں نے اس کی آواز سنی لیکن مدد نہ کی، بس اسی وجہ سے میراوہ کا ن گل گیا جس سے میں نے مصیبت زدہ کی آواز سنی اور باوجودِ قدرت اس کی مدد نہ کی ۔”
اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں اپنے غضب سے محفوظ رکھ کر رحم وکرم والا معاملہ فرمائے۔ اور جب کوئی مصیبت زدہ ہم سے مدد چاہے تو ہمیں اس کی مدد کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ جو شخص مصیبت میں کسی کی مدد کرتا ہے تو مشکل وقت میں اس کی بھی مدد کی جاتی ہے۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے:
؎ دُنیا نہ سمجھ اس کو میاں! دریا کی یہ منجدھار ہے
اَوروں کا بیڑا پار کر تیرا بھی بَیٹرا پار ہے

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!