اسلامواقعات

میں صدقے یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ وسلَّم

حکایت نمبر431: میں صدقے یا رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ وسلَّم!

حضرتِ سیِّدُنامحمدبن حَرْب ہِلَالی علیہ رحمۃ اللہ الوالی فرماتے ہیں:ایک مرتبہ میں روضۂ رسول پرحاضر ہوکر نذرانۂ دروووسلام پیش کررہاتھاکہ ایک اَعرا بی نے مزار پُر انوارپر حاضر ہو کر صلوۃ وسلام پیش کیااور حضور انور، شافعِ محشر، محبوب ربِّ اکبرعَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی بارگاہِ بے کس پناہ میں اس طرح عرض گزارہوا: ”یارسول اللہ عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم! جوآپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے فرمایا ہم نے سنااورجوآپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم پرنازل ہوااس میں یہ آیت بھی ہے :
وَلَوْ اَنَّہُمْ اِذۡ ظَّلَمُوۡۤا اَنۡفُسَہُمْ جَآءُوۡکَ فَاسْتَغْفَرُوا اللہَ وَاسْتَغْفَرَ لَہُمُ الرَّسُوۡلُ لَوَجَدُوا اللہَ تَوَّابًا رَّحِیۡمًا ﴿64﴾

ترجمۂ کنزالایمان:اوراگرجب وہ اپنی جانوں پرظلم کریں تو اے محبوب تمہارے حضورحاضرہوں اورپھراللہ سے معافی چاہیں اور رسول ان کی شفاعت فرمائے توضروراللہ کوبہت توبہ قبول کرنے والا مہربان پائیں۔ (پ5،النسآء:64)
میرے آقاومولیٰ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم !میں اللہ عَزَّوَجَلَّ سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتے ہوئے آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی بارگاہ میں حاضرہوں اورآپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کواللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں اپناشفیع بناتاہوں۔”
یہ کہہ کروہ عاشقِ رسول رونے لگااوراس کی زبان پریہ اشعارجاری تھے:

؎ یَا خَیْرَ مَنْ دُفِنَتْ بِالْقَاعِ اَعْظُمُہ
فَطَابَ مِنْ طِیْبِہِنَّ الْقَاعُ وَالْاَکَمّْ
رُوْحِی الْفِدَاءُ لِقَبْرٍ اَنْتَ سَاکِنُہ،
فِیْہِ الْعِفَافُ وَفِیْہِ الْجُوْدُ وَالْکَرَمْ

ترجمہ:(۱)۔۔۔۔۔۔اے وہ بہترین ذات جس کی مُبَارَک ہڈیاں زمین میں دفن کی گئیں! توان کی عمدگی اورپاکیزگی سے میدان اورٹیلے پاکیز ہ ہو گئے۔
(۲)۔۔۔۔۔۔میری جان فداہو اس قبرِ انورپرجس میں آپ(صلَّی اللہ علیہ وسلَّم) آرام فرماہیں! جس میں پاک دامنی،سخاوت اورعفووکرم کابیش بہاخزانہ ہے۔
وہ عاشقِ رسول ان اشعارکاتکرار کرتا رہا۔پھراستغفارکیا، گناہوں کی معافی مانگی اور روتاہوا واپس چلاگیا ۔ محمد بن حرب ہِلَالی علیہ رحمۃ اللہ الوالی فرماتے ہیں:”اس کے جاتے ہی میری آنکھ لگ گئی ،میں نے خواب میں سرکارِ دوعالَم ، نورِ مُجَسَّم ،شاہِ بنی آدم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی زیارت کی، آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ”اُس اَعرابی سے مِلو اور اسے خوشخبری سناؤ کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے میری شفارش کی وجہ سے اس کی مغفرت فرمادی ہے۔”
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلي اللہ عليہ وسلم)

؎ سر گزشتِ غم کہوں کس سے ترے ہوتے ہوئے
کس کے در پہ جاؤں تیرا آستانہ چھوڑ کر
بخشوانا مجھ سے عاصی کا رَوا ہو گا کسے
کس کے دامن میں چھپوں دامن تمہارا چھوڑ کر

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!