اسلاماعمالمسائل

اِقامت کا طریقہ احکام و مسائل

اِقامت کا بیان

اِقامت مثل اَذان کے ہے یعنی جو اَحکام اَذان کے بیان کیے گئے وہی سب اِقامت کے بھی ہیں البتہ چند باتوں میں فرق ہے۔ اِقامت میں حَیَّ عَلَی الْفَلَاح ( 1) کے بعد قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃ (2 ) بھی دو بار کہیں اور اس میں کچھ آواز اُونچی ہو مگر اِتنی نہیں جتنی کہ اَذان میں ہوتی ہے بلکہ اِتنی ہو کہ سب حاضرین تک آواز پہنچ جائے۔ اِقامت کے کلمات جلد جلد کہیں درمیان میں سکتہ نہ کریں ، نہ کانوں پر ہاتھ رکھیں ، نہ کانوں میں اُنگلیاں ڈالیں اور صبح کی اقامت میں اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم (3 ) نہ کہے اِقامت مسجد کے اندر کہی جائے۔
مسئلہ۲۵: اگر امام نے اقامت کہی تو قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃکے وقت آگے بڑھ کرمصلے پر چلا جائے۔ (درمختار و ردالمحتار، غنیہ، عالمگیری وغیرہ)

مسئلہ۲۶: اِقامت کے وقت کوئی شخص آیا تو اُسے کھڑے ہو کر اِنتظار کرنا مکروہ ہے بلکہ بیٹھ جائے، جب حَیَّ عَلَی الْفَلَاح ( 1) کہی جائے اس وقت کھڑا ہو۔ یوہیں جو لوگ مسجد میں موجود ہیں وہ بھی بیٹھے رہیں جب مکبّر حَیَّ عَلَی الْفَلَاح پر پہنچے اس وقت اُٹھیں یہی حکم امام کے لیے بھی ہے۔ (عالمگیری)
آج کل اکثر جگہ َرواج پڑ گیا ہے کہ جب تک امام مصلے پر کھڑا نہ ہوجائے اس وقت تک تکبیر نہیں کہی جاتی، یہ خلاف سنت ہے۔
مسئلہ۲۷: اَذان کے بیچ میں اور اسی طرح اقامت کے بیچ میں بولنا ناجائز ہے مگر مؤذّن و مکبّر کو کوئی سلام کرے تو اس کا جواب نہ دے اور ختم کے بعد بھی جواب دینا واجب نہیں ۔ (عالمگیری)

اِقامت کا جواب

مسئلہ۲۸: اِقامت کا جواب مستحب ہے اس کا جواب بھی اَذان کے جواب کی طرح ہے فرق اتنا ہے کہقَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃ (2 ) کے جواب میں اَقَامَھَا اللّٰہُ واَدَامَھَا مَادَامَتِ السَّمٰوٰتُ والْاَرْض ( 3) کہے۔ (عالمگیری) یا یہ کہے اَقَامَھَا اللّٰہُ واَدَا مَھَا وَجَعَلَنَا مِنْ صَالِحِیْ اَہْلِھَا اِحْیَائً وَّاَمْوَا تاً. (4 ) ( بہار شریعت)
مسئلہ۲۹: اگر اَذان کے وقت جواب نہ دیا تو اگر زیادہ دیر نہ ہوئی ہو تو اب دے لے۔ (درمختار)

مسئلہ۳۰: خطبہ کی اَذان کا جواب زبان سے دینا مقتدیوں کوجائز نہیں ۔ (درمختار)
مسئلہ۳۱: اَذان و اِقامت کے درمیان وقفہ کرنا سنت ہے۔ اَذان کہتے ہی اِقامت کہہ دینا مکروہ ہے، مغرب میں وقفہ تین چھوٹی یا ایک بڑی آیت پڑھنے کے برابر ہو، باقی نمازوں میں اَذان و اِقامت کے درمیان اتنی دیر تک ٹھہرے کہ جو لوگ جماعت کے پابند ہیں ، وہ آجائیں مگر اتنا انتظار نہ کیا جائے کہ وقت ِکراہت آجائے۔

________________________________
1 – نجات پانے کے لیے آؤ۔
2 – بے شک نمازقائم ہوگئی۔
3 – نماز نیند سے بہتر ہے ۔

________________________________
1 – نجات پانے کے لیے آؤ۔
2 – بے شک نمازقائم ہوگئی۔
3 – اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) اس کو قائم رکھے اور ہمیشہ رکھے جب تک آسمان اور زمین ہیں۔
4 – اللّٰہ اس کو قائم رکھے اور ہمیشہ رکھے اورہم کو زندگی میں اور مرنے کے بعد اس کے نیک اہل سے بنائے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!