اعمال

احسان جتانا اور  شکوہ وشکایت پر مشتمل کلمات بولنا

احسان جتانا

ہمارے معاشرے میں اول تو کوئی کسی کی مدد کرنے کو تیار نہیں ہوتا اور اگر مدد کر بھی دے تو عموماًکسی نہ کسی موقع پر احسان جتا دیتا ہے مثلاًآج میرے سامنے بولتے ہو ، میرا احسان مانو کہ میں نے ہی تمہیں یہ ہنرسکھایا ہے ، ۔۔۔۔۔۔آج مجھے مسائل سمجھاتے ہو، میرا شکریہ ادا کرو کہ تمہیں وضو کرنا بھی میں نے سکھایا ہے ،وغیرہ ۔۔۔۔۔۔اور یوں اپنا ثواب ضائع کر بیٹھتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا:

یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تُبْطِلُوۡا صَدَقٰتِکُمۡ بِالْمَنِّ وَالۡاَذٰی

ترجمہ کنزالایمان : اے ایمان والو!اپنے صدقے باطل نہ کردو احسان رکھ کر اور ایذاء

دے کر۔(پ۳،البقرۃ:۲۶۴)
لہذا ! انسان کو چاہے کہ کسی کو صدقہ دینے یا اس کی مدد کرنے کے بعد ہرگز احسان نہ جتائے ۔اللہ تعالیٰ ہمیں اس حوالے سے بھی اپنی زبان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ عليہ وسلم

 شکوہ وشکایت پر مشتمل کلمات بولنا

مصائب سے گھبرا کر شکوہ وشکایت میں مبتلاء ہوجانے کو فی زمانہ بہت معمولی تصور کیا جاتا ہے۔صد حیف! علمِ دین سے دورہمارے مسلمانوں کی اکثریت اس مذموم عادت میں مبتلاء ہے ۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :

وَلَئِنۡ کَفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِیۡ لَشَدِیۡدٌ ﴿۷﴾ اور اگر ناشکری کرو تو میرا عذاب سخت ہے۔”(پ۱۳، ابراہیم:۷)
حضور اقدس صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے جہنم میں زیادہ تعداد عورتوں کی دیکھی تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی:” یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! اس کی کیا وجہ ہے؟”تو حضور اکرم صلی اللہ عليہ وسلم نے فرمایا:”ان کے ناشکری کرنے کی وجہ سے ۔” تو صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کی :” یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا عورتیں خدا کی ناشکری کیا کرتی ہیں؟” آپ صلي الله علي وسلم نے ارشاد فرمایا کہ عورتیں احسان کی ناشکری کرتی ہیں اور اپنے شوہروں کی ناشکری کرتی ہیں۔ ان عورتوں کی یہ عادت ہے کہ تم زندگی بھر ان کے ساتھ احسان کرتے رہو لیکن اگر کبھی کچھ بھی کمی دیکھیں گی تو یہی کہہ دیں گی کہ میں نے کبھی بھی تمہاری طرف سے کوئی بھلائی دیکھی ہی نہیں۔”

(بخاری ،کتاب النکاح،باب کفران العشیر..الخ،رقم۵۱۹۹،ج۳،ص۴۶۳)

اللہ تعالیٰ ہمیں اس حوالے سے بھی اپنی زبان کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ عليہ وسلم

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!