اسلام
گناہوں سے دنیاوی نقصان
گناہوں سے آخرت کا نقصان’ اور عذاب جہنم کی سزاؤں’ اور قبر میں قسم قسم کے عذابوں میں مبتلا ہونا۔ اس کو تو ہر شخص جانتا ہے مگر یاد رکھو کہ گناہوں کی نحوست سے آدمی کو دنیا میں بھی طرح طرح کے نقصان پہنچتے رہتے ہیں جن میں سے چند یہ ہیں۔
(۱)روزی کم ہو جانا۔(۲)بلاؤں کا ہجوم۔(۳)عمر گھٹ جانا۔(۴)دل میں اور بعض مرتبہ تمام بدن میں اچانک کمزوری پیدا ہو کر صحت خراب ہو جانا۔ (۵)عبادتوں سے محروم ہو جانا۔ (۶)عقل میں فتور پیدا ہو جانا۔ (۷)لوگوں کی نظروں میں ذلیل و خوار ہو جانا۔ (۸)کھیتوں اور باغوں کی پیداوار میں کمی ہو جانا۔(۹)نعمتوں کا چھن جانا۔(۱۰)ہر وقت دل کا پریشان رہنا۔(۱۱)اچانک لاعلاج بیماریوں میں مبتلا ہو جانا۔(۱۲)اﷲ تعالیٰ اور اس کے فرشتوں’ اور اس کے نبیوں’ اور اس کے نیک بندوں کی لعنتوں میں گرفتار ہو جانا۔(۱۳)چہرے سے ایمان کا نور نکل جانے سے چہرے کا بے رونق ہو جانا۔(۱۴)شرم و غیرت کا جاتا رہنا۔(۱۵)ہر طرف سے ذلتوں’ رسوائیوں اور ناکامیوں کا ہجوم ہو جانا۔(۱۶)مرتے وقت منہ سے کلمہ نہ نکلنا وغیرہ وغیرہ گناہوں کی نحوست سے بڑے بڑے دنیاوی نقصان ہوا کرتے ہیں۔