اسلام
ہوا اڑا لے گئی
جب اسلامی لشکر مقام ”حجر” میں پہنچا تو حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ کوئی شخص اکیلا لشکر سے باہر کہیں دور نہ چلا جائے پورے لشکر نے اس حکم نبوی کی اطاعت کی مگر قبیلہ بنو ساعدہ کے دو آدمیوں نے آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے حکم کو نہیں مانا۔ ایک شخص اکیلا ہی رفع حاجت کے لئے لشکرسے دور چلا گیا وہ بیٹھا ہی تھا کہ دفعۃً کسی نے اس کا گلا گھونٹ دیا اور وہ اسی جگہ مر گیا اور دوسرا شخص اپنا اونٹ پکڑنے کے لئے اکیلا ہی لشکر سے کچھ دور چلا گیا تو ناگہاں ایک ہوا کا جھونکا آیا اور اس کو اڑا کر قبیلہ ”طی” کے دونوں پہاڑوں کے درمیان پھینک دیا اور وہ ہلاک ہو گیا آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان دونوں کا انجام سن کر فرمایا کہ کیا میں نے تم لوگوں کو منع نہیں کر دیا تھا؟ (1) (زرقانی ج۳ ص۷۳)