اسلام
کونڈوں کی فاتحہ
رجب کے مہینے میں چاول یا کھیر پکا کر کونڈوں میں رکھتے ہیں اور حضرت جلال الدین بخاری رحمہ اﷲ کی فاتحہ دلاتے ہیں اسی طرح ماہ رجب میں حضرت امام جعفر صادق رحمہ اﷲ کو ایصال ثواب کرنے کے لئے پوریوں کے کونڈے بھرے جاتے ہیں یہ سب جائز اور ثواب کے کام ہیں مگر کونڈوں کی فاتحہ میں جاہلوں کا یہ فعل مذموم اور نری جہالت ہے کہ جہاں کونڈوں کی فاتحہ ہوتی ہے وہیں کھلاتے ہیں وہاں سے ہٹنے نہیں دیتے یہ پابندی غلط اور بے جا ہے مگر یہ جاہلوں کا طریقہ عمل ہے پڑھے لکھے لوگوں میں یہ پابندی نہیں اسی طرح کونڈوں کی فاتحہ کے وقت ایک کتاب ،،داستان عجیب،، لوگ پڑھتے ہیں اس میں جو کچھ لکھا ہے اس کا کوئی ثبوت نہیں لہٰذا اس کو نہیں پڑھنا چاہے مگر فاتحہ دلانا چاہے کہ یہ جائز اور ثواب کا کام ہے۔
اسی طرح حضرت غوث اعظم رحمہ اﷲ و حضرت معین الدین چشتی رحمہ اﷲ حضرت خواجہ بہاؤالدین نقشبند رحمہ اﷲ حضرت خواجہ شہاب الدین سہروردی رحمہ اﷲ وغیرہ تمام بزرگان دین کی فاتحہ دلانا جائز اور ثواب کا کام ہے جو لوگ ان بزرگوں کی فاتحہ سے منع کرتے ہیں وہ درحقیقت ان بزرگوں کے دشمن ہیں لہٰذا ان کی باتوں پر کان نہیں دھرنا چاہے نہ ان لوگوں سے میل جول رکھنا چاہے بلکہ نہایت مضبوطی کے ساتھ اپنے مذہب اہل سنت و جماعت پر قائم رہنا چاہے کہ یہی مذہب حق ہے اور اس کے سوا جتنے فرقے ہیں وہ سب صراط مستقیم سے بہکے اور بھٹکے ہوئے ہیں خداوند کریم سب کو اہل سنت و جماعت کے مذہب پر قائم رکھے اور اسی مذہب پر خاتمہ بالخیر فرمائے۔
آمین یا رب العلمین بحرمۃ النبی الامین وآلہ واصحابہ اجمعین۔