اسلام
حضرت ربیع بنت معوذ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا
یہ انصاریہ صحابیہ ہیں اور جنگ بدر میں ابو جہل کو قتل کرنے والے صحابی حضرت معوذ بن عفرا رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی بیٹی ہیں انہوں نے بیعت الرضوان میں حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کے دست مبارک پربیعت کی تھی حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم كا ان پر بڑا خاص کرم تھا ان کی شادی کے دن حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم ان کے مکان پر تشریف لے گئے تھے اور ایک روایت میں ہے کہ انہوں نے حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی خدمت میں کھجور کا ایک خوشہ نذر کیا تو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے اس کو قبول فرما کر کچھ سونا یا چاندی ان کو عطا فرمایا اور ارشاد فرمایاکہ تم اس کے زیور بنوا لو امام واقدی نے ان کا ایک عجیب واقعہ نقل فرمایا ہے اور وہ یہ ہے کہ ایک عورت اسماء بنت مخرمہ مدینہ منورہ میں عطر بیچا کرتی تھی وہ عطر لے کر حضرت ربیع بنت معوذ رضی اﷲ تعالیٰ عنہما کے پاس آئی اور کہا کہ تم اس شخص کی بیٹی ہو جس نے اپنے سردار یعنی ابوجہل کو قتل کر دیا؟ تو انہوں نے تڑپ کر جواب دیا میں اس شخص کی بیٹی ہوں۔جس نے اپنے غلام یعنی ابو جہل کو قتل کر دیا یہ جواب سن کر عطر بیچنے والی عورت جھلا گئی اور کہا کہ مجھ پر حرام ہے کہ میں تمہارے ہاتھ اپنا عطر بیچوں تو حضرت ربیع نے بھی جوش میں آکر یہ کہہ دیا کہ مجھ پر حرام ہے کہ میں تیرا عطر خریدوں تیرے عطر سے تو بدبودار میں نے کسی کا عطر ہی نہیں پایا حضرت ربیع کہتی ہیں اس کا عطر بدبودار نہیں تھا مگر میں نے اس کو جلانے کے لئے اس کے عطر کو بدبودار کہہ دیا تھا کیونکہ وہ ابوجہل کی مداح تھی۔
(الاستیعاب ،باب النساء،باب الرّاء ۳۳۷۰،الربیع بنت معوّذ،ج۴،ص۳۹۶)
تبصرہ:۔حضرت ربیع بنت معوذ رضی اﷲ تعالیٰ عنہما کی جرأ ت ایمانی دیکھو کہ ابوجہل کو سردار کہنے والی عورت کو اس کے منہ پر کیسا دندان شکن جواب دیا کہ اس کا منہ بند ہوگیا اور وہ لاجواب ہوگئی اور بلا شبہ جو کچھ کہا وہ حق ہی کہا ابو جہل ہرگز ہرگز کسی مسلمان کا سردار نہیں ہوسکتا بلکہ وہ ہر مسلمان کا غلام بلکہ غلام سے بھی ہزاروں درجے بدتر اور کمتر ہے۔
مسلمان بیبیو! کاش تم بھی اﷲعزوجل و رسول صلي اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کے دشمنوں سے ایسی ہی عداوت اور نفرت رکھو تاکہ تم سنت صحابہ پر عمل کر کے ثواب دارین کی دولت سے مالا مال ہو جاؤ۔