اسلام

تعظیمِ رسول

    اُمت پر حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کے حقوق میں ایک نہایت ہی اَہم اور بہت ہی بڑا حق یہ بھی ہے کہ ہر امتی پر فرض عین ہے کہ حضوراکرم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم اور آپ سے نسبت و تعلق رکھنے والی تمام چیزوں کی تعظیم و توقیر اور ان کا ادب و احترام کرے اور ہرگزہرگزکبھی ان کی شان میں کوئی بے ادبی نہ کرے۔ احکم الحاکمین جل جلالہٗ کا فرمان والا شان ہے کہ
اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰکَ شَاہِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیۡرًا ۙ﴿۸﴾لِّتُؤْمِنُوۡا بِاللہِ وَ رَسُوۡلِہٖ وَ تُعَزِّرُوۡہُ وَ تُوَقِّرُوۡہُ ؕ وَ تُسَبِّحُوۡہُ بُکْرَۃً وَّ اَصِیۡلًا ﴿۹﴾ (2)
بے شک ہم نے تمہیں (اے رسول) بھیجا حاضر و ناظر اور خوشخبری دینے والا اور ڈر سنانے والا تا کہ اے لوگو! تم اﷲ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور رسول کی تعظیم و توقیر کرو اور صبح و شام اﷲ کی پاکی بولو۔(فتح)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!