اسلام

۔۔۔۔۔۔فعل کا عمل ۔۔۔۔۔۔

    فعل کے عمل کے بارے میں پیچھے اجمالا گزر چکا اب ہم قدرے تفصیل بیان کرتے ہیں۔ کوئی بھی فعل غیر عامل نہیں ہوتا ،چاہے لازم ہو یا متعدی۔ فاعل کو رفع اوردرج ذیل چھ اسماء کو نصب دیتاہے۔ 
    ۱۔مفعول مطلق:۔ جیسے قَامَ زَیْدٌ قِیَامًا (لازم) ضَرَبَ زَیْدٌ ضَرْبًا  (متعدی)۔
    ۲۔مفعول فیہ:۔جیسے صُمْتُ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ (لازم) ضَرَبْتُ زَیْدًا فَوْقَ السَّقَفِ (متعدی)
    ۳۔مفعول معہ:۔جیسے جَاءَ الْبَرْدُ وَالْجُبَّاتِ  ( لازم) رَأَیْتُ الأَسَدَ وَ الْفِیْلِ  (متعدی) ۔
    ۴۔مفعول لہ:۔جیسے قُمْتُ اِکْرَامًا  (لازم ) ضَرَبْتُہ، تَادِیْبًا  (متعدی)۔
    ۵۔حال:۔جیسے جَاءَ زَیْدٌ رَاکِبًا  (لازم) ضَرَبْتُ زَیْدًا مَشْدُوْدًا  (متعدی) ۔
    ۶۔تمییز :۔جیسے طَابَ زَیْدٌ نَفْسًا  (لازم) رَبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا  (متعدی)
نوٹ:
    فعل متعدی مفعول بہ کو بھی نصب دیتاہے۔ جیسے نَصَرَ زَیْدٌ عَمْرًوا ۔ فعل کا یہ عمل تو اس صورت میں تھا جب کہ وہ معروف ہو اور اگر مجہول ہوتودرج ذیل صورت ہوگی۔
فعل مجہول کا عمل:
    فعل مجہول فاعل کے بجائے مفعول بہ کو رفع دیتا ہے اور اس مفعول بہ کو نائب الفاعل کہتے ہیں۔ جیسے أُکِلَ رُمَّانٌ (انار کھایا گیا) ،اور بقیہ اسماء کو نصب دیتاہے جیسے وُزِّعَ الکُتَیْبَاتُ وَالْعِمَامَاتِ تَوْزِیْعاً یَوْمَ الْجُمُعَۃِاَمَامَ الْمَسْئُوْلِ تَالِیْفاً لِّلْقُلُوْبِ ۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!