اسلام
سفر کے ذَرِیعے علاج
اللہ کے مَحبوب ،دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ صحت نِشان ہے: سَافِرُوْا تَصِحُّوْا سفر کرو ، تندرست ہو جاؤ گے۔ (اَ لْجامِعُ الصَّغِیر لِلسُّیُوْطِیّ،حدیث 4624،ص284 دارالکتب العلمیۃ بیروت)
سفر کے ذَرِیعے آب و ہوا تبدیل ہوتی ہے اور تجرِبات بڑھتے ہیں ۔ دعوتِ اسلامی کے سنّتوں کی تربیّت کے مَدَنی قافِلوں میں ثواب کی نیّت سے سفر کرتے رہا کیجئے ،اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ثواب بھی ملے گا اورضِمناً صِحّت میں بھی بَرَکت حاصِل ہوگی اگر فَقَط حُصولِ صحّت کی نیّت کی تو ثوابِ آخِرت نہیں ملے گا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ دعوت اسلامی کے مدنی قافِلوں میں سفر کرنے والوں کی بیماریوں سے صحّت یابیوں کی مَدَنی بہاریں سننے کو ملتی رہتی ہیں۔ مقولہ ہے ؎ سفر وسیلۂ ظفر (یعنی سفر کامیابی کا ذَرِیعہ ہے)