اسلام
زینت کے آداب
(۱)جو امیر عورتیں بہت ہی قیمتی اور زرق برق لباس اور شاندار زیورات پہنتی ہیں ان کے پاس بہت کم اٹھو بیٹھو کہ ان کے ٹھاٹھ باٹھ کو دیکھ کر تم کو اپنی مفلسی اور غریبی پر افسوس ہوگا اور تم خداوند کریم کی ناشکری کرنے لگوگی اور خواہ مخواہ دنیا کی ہوس بڑھے گی۔
(۲)ہر ہفتہ نہا دھو کر ناف سے نیچے اور بغل وغیرہ کے بال دور کرکے بدن کو صاف ستھرا کرنا مستحب ہے ہر ہفتہ نہ ہو تو پندرھویں دن سہی زیادہ سے زیادہ چالیس دن اس سے زیادہ کی اجازت نہیں اگر چالیس دن گزر گئے اور بال صاف نہ کئے تو گناہ ہوا عورتوں کو خاص طور پر اس کا خیال رکھنا چاہے کیونکہ عورتوں کی گندگی اور پھوہڑپن سے شوہروں
کو اپنی بیویوں سے نفرت ہو جایا کرتی ہے پھر میاں بیوی کے تعلقات ہمیشہ کے لئے خراب ہو جایا کرتے ہیں۔ (ردالمحتار،کتاب الحظر والاباحۃ،فصل فی البیع،ج۹،ص۶۷۱)
(۳)موٹے کپڑے پہننا اور پھٹے پرانے کپڑوں میں پیوند لگا کر پہننا اسلامی طریقہ ہے ۔
(الفتاوی الھندیۃ،کتاب الکراہیۃ،الباب التاسع فی اللبس مایکرہ من ۔۔۔الخ،ج۵،ص۳۳۳)
حدیث شریف میں رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ جب تک کپڑے میں پیوند لگا کر نہ پہن لو اس وقت تک کپڑے کو پرانا نہ سمجھو اس لئے خبردار خبردار کبھی ہر گز بھی پیوند لگا کر کپڑوں کو پہننے میں نہ شرم کرو اور نہ اس کو حقیر سمجھو نہ اس پر کسی کو طعنہ مارو۔ (بہار شریعت،ج۳،ح۱۶،ص۵۴)
(۴)ناک منہ صاف کرنے کے لئے یا وضو کے بعد ہاتھ منہ پونچھنے یا پسینہ پونچھنے کے لئے رومال رکھنا عورتوں اور مردوں کے لئے جائز ہے اس لئے رومال رکھنا چاہے دامن یا آستین سے ہاتھ منہ پونچھنا یا ناک صاف کرنا خلاف ادب اور گھناؤنی بات ہے ۔ (الفتاوی الھندیۃ،کتاب الکراہیۃ،الباب التاسع فی اللبس ،ج۵،ص۳۳۳)