اسلام
جنس کی تقسیمات
جنس کی دوطرح سے تقسیم کی جاتی ہے۔
(۱)۔۔۔۔۔۔قُرْب و بُعد کے اعتبار سے (۲)۔۔۔۔۔۔ ترتیب کے اعتبار سے
۱۔قُرْب وبُعد کے اعتبار سے جنس کی تقسیم
اس اعتبار سے جنس کی دوقسمیں ہیں۔
۱۔جنس قریب ۲۔جنس بعید
۱۔جنس قریب:
کسی ماہیت کی جنس قریب وہ جنس ہے کہ اس جنس کے جس کسی فرد کو بھی اس ماہیت کے ساتھ ملا کر ماہما؟کے ذریعہ سوال کیا جائے تو جواب میں وہ جنس بولی جائے۔جیسے: انسان کی جنس قریب حیوان ہے کیونکہ حیوان کے جس فرد کو انسان کے ساتھ ملا کر ماہما؟سے سوال کریں تو جواب میں حیوان واقع ہوگا۔مثلا الانسان والاسد ماھما؟ الانسان والحمار ماھما؟ الانسان والبغل ماہما؟ ان سب سوالوں کاجواب ”حیوان”آئے گا۔لہذا ثابت ہوا کہ انسان کی جنس قریب حیوان ہے۔
۲۔ جنس بعید:
کسی ماہیت کی جنس بعید وہ جنس ہے جس کے بعض افراد کو جب اس ماہیت کے ساتھ ملا کر ماہما؟کے ذریعہ سوال کیا جائے تو جواب میں وہ جنس واقع ہواور جب بعض دوسرے افراد کو اس ماہیت کے ساتھ ملا کر ماھما؟کے ذریعہ سوال کیا جائے تووہ جنس جواب میں نہ بولی جائے بلکہ کوئی دوسری جنس جواب میں بولی جائے۔جیسے: انسان کی جنس بعید جسم نامی ہے کیونکہ جسم نامی کے افراد میں کچھ ایسے افراد ہیں کہ جب ان کو انسان کے ساتھ ملاکرماہما؟کے ذریعہ سوال کیا جائے توجواب میں جسم نامی آئے گا اور بعض دوسرے ایسے افراد ہیں کہ جب ان کو انسان کے ساتھ ملا کر ماہما؟کے ذریعہ سوال کیا جائے تو جواب میں جسم نامی واقع نہ ہوگا۔چنانچہ جب سوال کیا جائے : الانسان والنخل ماھما؟ الانسان والجامون(جامن)ماھما؟ توجواب میں جسم نامی آئے گا اور جب سوال کریں کہ الانسان والحمار ماھما؟ الانسان والکلب ماھما؟ توجواب میں جسم نامی نہیں بلکہ حیوان آئے گا حالا نکہ نخل اورجامن کی طرح حمار اور کلب بھی جسم ِنامی کے افراد میں داخل ہیں۔
۲۔ ترتیب کے اعتبار سے جنس کی تقسیم
اس اعتبار سے جنس کی چار قسمیں ہیں:
۱۔جنس عالی:
”ھُوَ مَالاَیَکُوْنُ فَوْقَہ، جِنْسٌ وَیَکُوْنُ تَحْتَہ، جِنْسٌ” یعنی وہ جنس جس کے اوپر توکوئی جنس نہ ہو لیکن اس کے نیچے جنس پائی جائے۔جیسے: جوہر ۔
فائدہ:
جنس عالی کو جنس الاجناس بھی کہتے ہیں۔
۲۔جنس سافل:
”وَھُوَ مَالاَیَکُوْنُ تَحْتَہ، جِنْسٌ وَیَکُوْنُ فَوْقَہ، جِنْسٌ ” یعنی وہ جنس جس کے نیچے تو کوئی جنس نہ پائی جائے جبکہ اس کے اوپر جنس پائی جائے۔جیسے: حیوان۔
فائدہ:
جنسِ سافل کے تحت نوع پائی جاتی ہے جنس نہیں جیسے: حیوان کے تحت انسان ۔
۳۔جنس متوسط:۔
”وَھُوَ مَایَکُوْنُ تَحْتَہ، وَفَوْقَہ، جِنْسٌ” یعنی وہ جنس جس کے اوپر بھی جنس ہواور نیچے بھی۔ جیسے: جسم نامی ۔
۴۔ جنس مفرد:
”ھُوَ مَالاَ یَکُوْنُ تَحْتَہ، جِنْسٌ وَلاَ فَوْقَہ، أَیْضًا” یعنی وہ جنس جس کے اوپر نیچے کوئی جنس نہ ہو جیسے: عقل جبکہ جوہر کو اس کی جنس نہ مانا جائے ۔
*****
مشق
سوال نمبر1:۔کلی ذاتی کی تعریف اور اس کی اقسام تفصیلاذکرکریں۔
سوال نمبر2:۔جنس کی اقسام بمع امثلہ تفصیلا لکھیں۔
سوال نمبر3:۔جنس عالی، جنس سافل ،جنس متوسط اور جنس مفرد کی وضاحت کریں۔
سوال نمبر4:۔درج ذیل کلی دوسری کلی کے لئے کلی ذاتی و عرضی کی کون سی قسم ہے؟
ناطق ، انسان کے لئے۔ حیوان ، انسان کیلئے۔ ناہق، حمار کے لئے۔ ضاحک ، انسان کے لئے۔ جسم نامی ،حیوان کے لئے۔ ماشی ، فرس کے لئے۔ جسم ، حجر کے لئے۔ صاہل فرس کے لئے۔
*….*….*….*