اسلام

ادائے قرض میں بلا مہلت لیے تاخیر گناہ ہے

ادائے قرض میں بلا مہلت لیے تاخیر گناہ ہے

مُسلمانو!ڈرجاؤ!!حُقُوقُ ا لْعِباد کا مُعامَلہ نِہایت ہی سَخت ہے ۔ اگر ہم نے کسی بندے کا حق دَبا لیا۔یا اُس کو گالی دے دی ،آنکھیں دکھا کر ڈرایا، دھمکایا ، غُصّہ اور ڈانٹ ڈپٹ کی جس سے اُس کا دِل دُکھا۔اَلْغَرَض کسی طرح بھی بے اجازت شرعی اُس کی دِل آزاری کی یا قَرضہ دبا لیابلکہ بِغیرصحیح مجبوری کے قَرض کی ادائیگی میں تاخیر ہی کی۔ یہ سب بندوں کی حق تلفیاں ہیں۔یا د رکھئے! اگر آپ نے کسی سے قَرض لیا اور ادائیگی کیلئے رقم پاس نہیں ہے مگر گھر کے اَسباب ، فرنیچروغیرہ بیچ کر قَرض ادا کیا جاسکتا ہے تَویہ بھی کرنا پڑے گا۔قَرض ادا کرنے کی ممکن صُورت ہونے کے باوُجُود قرضدار سے ُمہلَت لئے بِغیر آپ قرض کی ادائیگی میں جب تک تاخیر کرتے رہیں گے گنہگار ہوتے رہیں گے۔اب خواہ آپ جاگ رہے ہوں یا سو رہے ہوں ایک ایک لمحے کاگُناہ لکھا جاتا رہے گا۔ گویا ادائیگی  قرض تک مُسَلسَل آپ کے گُناہوں کا مِیٹَرچلتا رہے گا۔اَلْامَان وَالحَفِیْظ۔جب قَرض کی ادائیگی میں تاخِیر کا یہ وَبال ہے تَو جو کوئی پُورا قَرضہ ہی دَبالے اُس کا کیا حال ہوگا!
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد

Related Articles

Check Also
Close
Back to top button
error: Content is protected !!