اسلام
عیب جوئی
ادھر ادھر کان لگا کر لوگوں کی باتوں کو چھپ چھپ کر سننایا تاک جھانک کر لوگوں کے عیبوں کو تلاش کرنا۔ یہ بڑی ہی چھچھوری حرکت اور خراب عادت ہے۔ دنیا میں اس کا انجام بدنامی اور ذلت و رسوائی ہے اور آخرت میں اس کی سزا جہنم کا عذاب ہے ایسا کرنے والوں کے کانوں اور آنکھوں میں قیامت کے دن سیسہ پگھلا کر ڈالا جائے گا۔ قرآن مجید میں اور حدیثوں میں خداوند قدوس اور ہمارے رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا کہ
” وَلَا تَجَسَّسُوْا” (الترغیب والترہیب، کتاب الادب وغیرہ ، الترہیب من الحسد وفضل السلامۃ الصدر ، رقم ۱،ج۳،ص۳۴۶)
یعنی کسی کے عیبوں کو تلاش کرنا حرام اور گناہ ہے مردوں کی بہ نسبت عورتوں میں یہ عیب زیادہ پایا جاتا ہے لہٰذا پیاری بہنو! تم اس گناہ سے خود بھی بچو اور دوسری عورتوں کو بھی بچاؤ۔