اسلامواقعات

عورتوں کے حقوق

عورتوں کے حقوق

 

اسلام میں اَز رُوئے قرآن وحدیث عورتوں کے حقوق ثابت ہیں ۔چنانچہ باری تعالٰی عَزَّاِسْمُہٗ کا ار شاد ہے :
وَ لَهُنَّ مِثْلُ الَّذِیْ عَلَیْهِنَّ بِالْمَعْرُوْفِ۪-وَ لِلرِّجَالِ عَلَیْهِنَّ دَرَجَةٌؕ- (بقرہ، ع۲۸)
اور عورتوں کا (مردوں پر) حق ہے جیسا کہ (مردوں کا) عورتوں پر ہے ساتھ انصاف کے اور مردوں کو ان پر در جہ (فوقیت) ہے۔ )
اس آیت سے ظاہر ہے کہ عورتوں کے مر دوں پر حقوق ہیں جیسا کہ مردوں کے عورتوں پر ہیں ۔ ازدواجی زندگی میں نِباہ نہ ہونے کی صورت میں اگر مرد کو طلاق کا حق ہے تو دوسری طرف عورت کو خُلَع کا اختیار دیا گیا ہے۔

لِلرِّجَالِ نَصِیْبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدٰنِ وَ الْاَقْرَبُوْنَ ۪ وَ لِلنِّسَآءِ نَصِیْبٌ مِّمَّا تَرَكَ الْوَالِدٰنِ وَ الْاَقْرَبُوْنَ مِمَّا قَلَّ مِنْهُ اَوْ كَثُرَؕ-نَصِیْبًا مَّفْرُوْضًا (۷) (نسا ء، ع ۱
مردوں کے لئے حصہ ہے اس چیز سے کہ چھوڑ گئے ہیں ماں باپ اور قرابتی اور عورتوں کے لئے حصہ ہے اس چیز سے کہ چھوڑ گئے ہیں ماں باپ اور قرابتی تھوڑا ہو اس میں سے یابہت ہو۔حصہ ہے مقرر کیا ہوا۔
اس آیت کی رُوسے عورتیں اپنے ماں باپ اور قرابتیوں کی وارث ہیں ۔ آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے حجۃ الوداع کے خطبہ میں یوں ار شاد فرمایا : فَاتَّقُوْا اللّٰہَ فِی النسآء فَاِنَّکُمْ اَخَذْتُمُوْھُنَّ بِاَمَانِ اللّٰہِ۔ پس عورتوں کے معاملہ میں تم خدا سے ڈروکیونکہ تم نے ان کو عہدِ خدا کے ساتھ لیا ہے۔
ایک روز عور توں نے آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت اَقدس میں عرض کیا کہ آپ کے ہاں مردوں کا ہر روز ہجوم رہتا ہے۔ آپ ہمارے واسطے ایک خاص دن مقرر فرمائیں ۔ چنانچہ حضور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے عورتوں کے لئے ایک دن خاص کردیا وہ اس دن حاضر خدمت اقدس ہوتیں ۔ آپ ان کو وعظ ونصیحت فرماتے۔
ؤ…حقوق النساء کی تفصیل کے لئے مُطَوَّلات کی طرف رجوع کر نا چاہیے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!