اسلام
حضرت حولاء بنت تُوَ یْت رضی ﷲ تعالیٰ عنہا
یہ خاندان قریش کی ایک باوقار عورت ہیں شرف صحابیت پایا اور ہجرت کی فضیلت بھی ان کو ملی یہ بہت ہی عبادت گزار صحابیہ ہیں چنانچہ ایک حدیث میں ہے کہ یہ رات بھر جاگ کر عبادت کرتی تھیں ان کا یہ حال سن کر حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا کہ سن لو اﷲ تعالیٰ نہیں اکتائے گا بلکہ تمہیں لوگ اکتا جاؤ گے اس لئے تم لوگ اتنے ہی اعمال کرو جتنے اعمال کی تم طاقت رکھتے ہو اپنی طاقت سے زیادہ کوئی عمل مت کیا کرو۔
حضرت عائشہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ حضرت حولاء بنت تویت نے حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کے گھر میں داخل ہونے کی اجازت طلب کی تو حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ان کو مکان کے اندر آنے کی اجازت عطا فرمائی اور جب یہ گھر میں آئیں تو حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے ان کی طرف بہت خصوصی توجہ فرمائی اور ان کی مزاج پرسی فرمائی حضرت عائشہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ یہ دیکھ کر میں نے عرض کیا کہ یا رسول اﷲصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم! آپ ان پر اس قدر زیادہ توجہ فرماتے ہیں اس کی کیا وجہ ہے؟ تو
آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا کہ یہ حضرت خدیجہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کے زمانے میں بھی ہمارے گھر بہت زیادہ آیاجایا کرتی تھیں اور پرانے ملاقاتیوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنا یہ ایمانی خصلت ہے ۔
(الاستیعاب ،باب النساء،باب الحاء ۳۳۴۲،الحولاء بنت تویت،ج۴،ص۳۷۷)
تبصرہ:۔اے اسلامی بہنو! حضرت حولاء بنت تویت رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کی عبادت اور اپنی مرحومہ بیوی کی سہیلیوں کے ساتھ حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کے اچھے برتاؤ سے سبق سیکھو اﷲ تعالیٰ تم پر اپنا فضل فرمائے (آمین)