بہترین امتیوں کی تعداد
بہترین امتیوں کی تعداد
سرکارِنامدار، مدینے کے تاجدار صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ معظم ہے : ہر دور میں میرے بہترین امتیوں کی تعداد پانچ سوہے اور ابدال چالیس ہیں ، پانچ سو سے کوئی کم ہوتاہے اور نہ ہی چالیس میں ، جب چالیس ابدال میں سے کسی کا انتقال ہوتا ہے تواللّٰہ عَزَّوَجَلَّ پانچ سو میں سے ایک کو اس فوت ہونے والے ابدال کی جگہ پر مقرر فرما تااور یوں 40کی کمی پوری فرما دیتا ہے ، عرض کی گئی : ہمیں ان کے اعمال کے بارے میں ارشاد فرمائیے ۔فرمایا : ظلم کرنے والے کو معاف کرتے ، برائی کرنے والے کے ساتھ بھلائی سے پیش آتے اوراللّٰہ عَزَّوَجَل نے جو کچھ انہیں عطا فرمایا اس سے لوگوں کی غم خواری کرتے ہیں۔(حلیۃ الاولیاء، ۱/ ۳۹، حدیث :۱۵)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! مذکورہ بالاامور بڑے ہی اہمیت کے حامل ہیں ، ہمیں بھی چاہئے کہ اگر کوئی ظلم کرے تو معاف کردیں ، کوئی برائی کرے تو بدلہ لینے کے بجائے اس کے ساتھ بھلائی سے پیش آئیں اوراللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے جو مال عطا فرمایا ہے
اسے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی راہ میں خرچ کرنے کا ذہن بنائیے تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ہم بھی نیک بندوں کی برکتوں سے محروم نہیں رہیں گے ۔