قُرآنِ

ہر کوئی اپنا محاسبہ کرے

محرم الحرام کے بابرکت مہینے میں میدانِ کربلا میں اتنی عظیم جانیں قربان ہوئی۔ ماؤں نے اپنے بچے اور جوان بیٹے قربان کیے۔ طرح طرح کی اذیتیں سہی گئیں۔🕌

یہ دین جو ہمیں اتنی مشقتوں اور محنتوں سے ملا ہے ، کیا کبھی ہم نے اپنا محاسبہ کیا ہے کہ ہم اس دین کی سربلندی کی خاطر کیا کر رہے ہیں ؟؟؟🕋

ہمارے آباء تو اس دین کی خاطر قربان ہو گئے ، اور ہماری بدقسمتی کہ ہم اس دین کی خاطر جان قربان کرنا تو درکنار دس منٹ نکالنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔✒️📚

واقع ہی ۔۔۔۔۔۔ "ہمیں نسبت اپنے آباء سے ہو نہیں سکتی”
کہ وہ تو دین کے پیشواء تھے اور ہم دنیادار نفس کے پجاری۔🖤

ہر سال محرم الحرام آتا ہے ہم واقعہ کربلا سنتے ہیں ، چار آنسو بہاتے ہیں ، اور دنیاداری میں پھر سے مگن ہو جاتے ہیں۔ وہی دشمنانِ اسلام کے غیر شرعی طور طریقے اپنائے جاتے ہیں ، کیا اتنی سی غیرت ہے ہم میں۔❓🛑

ہمارے اسلاف نے تو دین کی خاطر جانیں قربان کی تھیں ، دینِ اسلام کی تبلیغ کے لیے اپنا گھر بار چھوڑا تھا ، اور ہم اپنے گھروں میں پنکھوں کے نیچے بیٹھے دین کی خاطر چند منٹ نہیں نکال سکتے🔶 ،،،،،

گنوادی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی
ثریا سے زمین پر آسماں نے ہم کو دے مارا⭐

آج ہر کوئی دیکھے کہ میں دین کی سربلندی اور تبلیغ کی خاطر کیا کر رہا ہوں۔📚

اللہ تعالی ہمیں عقلِ سلیم عطا فرمائے🤲

One Comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
error: Content is protected !!