ہجرت کانواں سال
اس سال کے اَوائل میں واقعہ اِیلاء پیش آیا۔ اَزواجِ مطہرات رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُنَّ نے آنحضرت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے مقدورسے زیادہ نفقہ و ِکسوَت (4 ) طلب کیا اس پر آپ نے اِیلاء کیا یعنی سو گند (5 ) کھائی کہ ایک ماہ تک ان کے ساتھ مُخا لَطَت (6 ) نہ کر وں گا۔ جب ۲۹ دن گزرنے پر مہینہ پو را ہو ا تو آیۂ تخییر (سورۂ اَحزاب ) نازل ہوئی مگر سب نے زینت دنیا پر اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اور رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو اختیار کیا۔
غز وۂ طائف اور غز وۂ تبوک (7 ) کے درمیانی زمانہ میں حضرت کعب بن زُہیر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ رسول اللّٰہ صَلَّی
اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوکر ایمان لائے اور انہوں نے اپنا مشہور قصیدہ پڑھا۔