اسلام

۔۔۔۔اسمائے موصولہ کا بیان۔۔۔۔

    وہ اسماء جو جملے کااکیلے جزء نہ بن سکیں بلکہ اپنے مابعد جملے سے ملکر کسی جملے کاجزء بنیں ایسے اسماء کو اسمائے موصولہ کہاجاتاہے۔ ان اسماء کے بعد جملہء خبریہ ہوتاہے اور اس کو اسم موصول کا صلہ کہتے ہیں۔ جیسے جَاءَ الَّذِیْ نَصَرَنِیْ  ( وہ شخص آیا جس نے میری مدد کی) ۔اس مثال میں اَلَّذِیْ اسم موصول ہے اور نَصَرَنِیْ پورا جملہ فعلیہ اس کا صلہ ہے، موصول اور صلہ دونوں ملکر جَاءَ کا فاعل ہیں۔ اکیلا اَلَّذِیْ ماقبل جملے کا جزء نہیں بن سکتا۔ 
ترکیب: جَاءَ الَّذِیْ نَصَرَنِیْ
     جَاءَ فعل اَلَّذِیْ اسم موصول نَصَرَفعل ھُوَ ضمیر فاعل نون وقایہ ی ضمیر مفعول بہ نَصَرَ فعل ھُوَ ضمیر فاعل اور مفعول بہ سے ملکر جملہ فعلیہ ہو کر اَلَّذِیْ اسم موصول کا صلہ ، موصول صلہ ملکر جَاءَ کا فاعل، فعل فاعل ملکر جملہ فعلیہ ۔
اسمائے موصولہ :
مذکر کے لئے:
حالت رفعی حالت نصبی وجری ترجمہ صیغہ
أَلَّذِیْ أَلَّذِیْ وہ جویا اس کو جو واحد مذکر کیلئے
أَلَّذَانِ أَلَّذَیْنِ وہ(دو)جو ، یا ان(دو) کوجو تثنیہ مذکر کیلئے 
أَلَّذِیْنَ أَلَّذِیْنَ وہ(سب)جو ، یا ان (سب)کو جو جمع مذکر کیلئے 
أَلْاُلیٰ أَلاُلیٰ وہ(سب)جو ، یا ان (سب)کو جو جمع مذکر کیلئے 
مونث کیلئے:
حالت رفعی حالت نصبی وجری ترجمہ صیغہ
اَلَّتِیْ اَلَّتِیْ وہ جو، یا اس کو جو واحد مونث
اَلَّتَانِ اَلَّتَیْنِ وہ(دو)جو ، یا ان(دو)کوجو تثنیہ مونث
اَلاّٰتِیْ اَلاّٰتِیْ وہ(سب)جو، یا ان (سب)کو جو جمع مونث کیلئے 
اَلَّوَاتِیْ اَلَّوَاتِیْ وہ(سب)جو ، یا ان (سب)کو جو جمع مونث کیلئے 
مذکر ومونث دونوں کیلئے :
حالت رفعی حالت نصبی وجری ترجمہ صیغہ
مَنْ مَنْ وہ جویا اس کو جو یا ان کو جو واحد تثنیہ جمع مذکر ومونث کیلئے 
مَا مَا وہ جویا اس کو جو یا ان کو جو واحد تثنیہ جمع مذکر ومونث کیلئے 
ایٌّ اَیًّا،ایٍّ وہ جو یاکون،(ذوی العقول کیلئے ) واحد تثنیہ جمع مذکرومونث کیلئے 
الف لام بمعنی اَلَّذِیْ(جبکہ اسم فاعل ومفعول پر داخل ہو) وہ جویا اس کو جو واحد،تثنیہ،جمع مذکرو مؤنث کے لئے
ذُوْ بمعنی اَلَّذِی وہ جویا اس کو جو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسم موصول کے چند ضروری قواعد:
    * ۱۔۔۔۔۔۔اسم موصول کیلئے صلہ کی ضرورت ہوتی ہے۔صلہ کی تین اقسام ہیں ۔ 
۱۔ جملہ اسمیہ     ۲۔ جملہ فعـلیہ    ۳۔ ظرف
۱۔جملہ اسمیہ:
    جیسے أَکَلَ الرَّجُلُ الَّذِیْ ھُوَ جَائِعٌ  (اس مثال میں اَلَّذِیْ کا صلہ جملہ اسمیہ ہے)۔ 
۲۔جملہ فعلیہ:
    جیسے اُعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِی خَلَقَکُمْ  (اس مثال میں الذی کا صلہ جملہ فعلیہ ہے)۔
۳۔ظرف :
    جیسے أَقْبَلَ الرَّجُلُ الَّذِیْ فِیْ بَیْتِیْ  (اس مثال میں الذی کا صلہ ظرف ہے)۔ 
    * ۲۔۔۔۔۔۔جو جملہ اسم موصول کا صلہ بن رہا ہو اس میں ایک ایسی ضمیر کا ہونا ضروری ہے جواسم موصول کی طرف لوٹے اور واحد، تثنیہ، جمع،مذکر اور مونث ہونے میں اسم موصول کے مطابق ہو، اس ضمیر کو ضمیر عائد کہتے ہیں،اور اگر صلہ ضمیر سے شروع ہورہا ہو تو اس ضمیر کو صدرِ صلہ کہتے ہیں ۔ جیسے مذکورہ بالا مثال  (الَّذِیْ ھُوَ جَائِعٌ) میں ھُوَ صدرِ صلہ ہے نیز یہی ضمیراسم موصول الَّذِیْ کی طرف لوٹ رہی ہے اور مفرد و مذکر ہونے میں اسم موصول کے مطابق ہے۔
    *۳۔۔۔۔۔۔ ضمیر عائد جب مفعول بہ بن رہی ہوتواسے حذف کرنا جائز ہے۔جیسے عَلَّمَ الْانْسَانَ مَا لَمْ یَعْلَمْ (یَعْلَمْہ،)۔
    * ۴۔۔۔۔۔۔ اسم فاعل و مفعول پر آنے والا الف لام اَلَّذِیْ کے معنی میں استعمال ہوتا ہے جیسے اَلضَّارِبُ بمعنی اَلَّذِیْ ضَرَبَ یا اَلَّذِیْ یَضْرِبُ اور اَلْمَضْرُوْبُ بمعنی اَلَّذِیْ ضُرِبَ یا اَلَّذِیْ یُضْرَبُ ۔
    *۵۔۔۔۔۔۔ أَیٌّ،اور أَیَّۃٌ معرب ہیں۔ صرف ایک صورت میں مبنی ہوتے ہیں، جب یہ مضاف ہوں اورصدرِ صلہ مذکور نہ ہو۔ جیسے جَاءَ نِیْ أَیُّھُمْ قَائِمٌ حالت رفعی ، رَأَیْتُ أَیُّھُمْ قَائِمٌ حالت نصبی اور مَرَرْتُ بَأَیُّھُمْ قَائِمٌ حالت جر ی میں۔
چند ترکیبی قواعد:
    ۱۔ اسم موصول اپنے صلے سے ملکر کبھی فاعل ،کبھی مفعول بہ اورکبھی مبتدا و خبر واقع ہوتاہے۔فاعل کی مثال: جَاءَ مَنْ یَّسْکُنُ فِیْ الْمَدِیْنَۃِ (وہ شخص آیا جو مدینہ میں رہتا ہے)۔ مفعول بہ کی مثال: رَأَیْتُ مَنْ مَّاتَ فِی الصَّحْرَاءِ  (میں نے اس شخص کو دیکھا جو صحراء میں مرا) ۔مبتدا کی مثال:۔ اَلَّذِیْ فِی الْمَسْجِدِ ھُوَ زَیْدٌ  ( وہ جو مسجد میں ہے وہ زیدہے) خبر کی مثال:۔ ہُوَ الَّذِی أَرْسَلَ رَسُولَہٗ بِالْہُدَی وَدِینِ الْحَقّ۔
    ۲۔ اگر اسم موصول کے بعد جار مجرور آجائیں توجار مجرور کو کسی فعل مقدر کے متعلق کر کے صلہ بنائیں گے اور اکثر ثَبَتَ فعل مقدر نکالتے ہیں ۔ جیسے جَاءَ الَّذِی (ثَبَتَ) فِی الدَّارِ۔
ترکیب : جَاءَ الَّذِیْ فِی الدَّارِ
    جَاءَ فعل اَلَّذِیْ اسم موصول فِیْ جار اَلدَّارِ مجرور ،جار مجرور ملکر فعل مقدر ثَبَتَ کے متعلق ،ثَبَتَ فعل اس میں ھُوَ ضمیر فاعل ،فعل اپنے فاعل اور مُتَعَلِّق سے ملکر جملہ فعلیہ ہو کر صلہ، موصول صلہ ملکر جَاءَ کا فاعل ،فعل فاعل ملکر جملہ فعلیہ ۔
    ۳۔ اگر اسم موصول کے بعد ظرف ہو تو فعل مقدر کا مفعول فیہ بناکر صلہ بنائیں گے۔ جیسے رَأَیْتُ الَّذِیْ اَمَامَکَ  ( میں نے اس شخص کو دیکھا جو تیرے سامنے تھا) ،اس میں اَمَامَکَ کو ثَبَتَ فعل مقدر کا مفعول فیہ بناکر اس جملے کو صلہ بنائیں گے۔

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!