اسلام

کبھی گوشت نہ چکھا اورہررات80اَفرادکوکھانا کھلاتے

کبھی گوشت نہ چکھا

حضرتِ سیِّدُنا عُتْبَۃُ الْغُلاَم رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ کوسات سال تک گوشت کی خواہش رہی ۔ایک روز اِرشاد فرمایا : مجھے اپنے نفس سے حیا آئی کہ میں 7سال سے مسلسل اسے گوشت کھا نے سے روک رہا ہوں ، چنانچہ میں نے روٹی اور گوشت کا ٹکڑا خریدا اور اسے بھون کر روٹی پر رکھاہی تھا کہ ایک بچے کو دیکھا ، میں نے پوچھا : کیا تم فلاں کے بیٹے ہو اور تمہارے والد فوت ہوچکے ہیں ؟ اس نے کہا : ہاں ۔میں نے روٹی اور گوشت کا ٹکڑا اُسے دے دیا ۔لوگ کہتے ہیں : پھرآپ رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ رونے لگے اور یہ آیت مبارکہ تلاوت فرمائی : ’’ وَ یُطْعِمُوْنَ الطَّعَامَ عَلٰى حُبِّهٖ مِسْكِیْنًا وَّ یَتِیْمًا وَّ اَسِیْرًا(۸) ‘‘ (پ ۲۹ ، الدھر : ۸)
( ترجمہ کنز الایمان : اور کھانا کھلاتے ہیں اس کی محبت پر مسکین اور یتیم اور اَسیر (قیدی) کو) ۔اس کے بعد آپ رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ نے کبھی گو شت نہیں چکھا ۔(احیاء علوم الدین، کتاب کسر الشہوتین، بیان طریق الریاضۃفی کسر شہوات البطن، ۳/ ۱۱۶)

ہررات80اَفرادکوکھانا کھلاتے

حضرت ِسیِّدُناجَرِیربن حازِم علیہ رحمۃ اللّٰہ الاکرم حضرت ِسیِّدُنامحمدبن سِیْرِیْن علیہ رحمۃ اللّٰہ المبین سے روایت کرتے ہیں کہ شام کے وقت شہنشاہِ مدینہ، قرارِ قلب و سین ہصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم اصحاب ِصفہ کودیگرصحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضوَان میں تقسیم فرما دیتے تو کوئی ایک آدمی کو لے جاتا، کوئی دو کو اورکوئی تین کو، یہاں تک کہ ابنِ
سِیْرِین رَحمِہ اللّٰہ المبیننے دس تک کا ذکر کیا ۔حضرت ِسیِّدُناسعدبن عبادہ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہہررات80اصحابِ صفہ کواپنے گھرلاتے اورکھانا کھلاتے ۔(المصنف لابن ابی شیبۃ، کتاب الادب، باب ما ذکرفی الشح، ۶/ ۲۵۵حدیث:۱۶)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!