مدفن میں فرشتوں کا ہجوم
روایت ہے کہ باغیوں کی ہلڑبازیوں کے سبب تین دن تک آپ کی مقدس
لاش بے گوروکفن پڑی رہی ۔ پھر چند جاں نثاروں نے رات کی تاریکی میں آپ کے جنازہ مبارکہ کو اٹھاکر جنت البقیع میں پہنچادیا اورآپ کی مقدس قبر کھودنے لگے ۔ اچانک ان لوگوں نے دیکھا کہ سواروں کی ایک بہت بڑی جماعت ان کے پیچھے پیچھے جنت البقیع میں داخل ہوئی ان سواروں کو دیکھ کر لوگوں پر ایسا خوف طاری ہوا کہ کچھ لوگوں نے جنازہ مبارکہ کو چھوڑ کر بھاگ جانے کا ارادہ کرلیا۔ یہ دیکھ کر سواروں نے باآوازبلند کہا کہ آپ لوگ ٹھہرے رہیں اوربالکل نہ ڈریں ، ہم لوگ بھی ان کی تدفین میں شرکت کے لیے یہاں حاضر ہوئے ہیں۔ یہ آواز سن کر لوگوں کا خوف دورہوگیا اوراطمینان وسکون کے ساتھ لوگوں نے آپ کو دفن کیا۔ قبرستان سے لوٹ کر ان صحابیوں رضی اللہ تعالیٰ عنہم نے قسم کھا کر لوگوں سے کہا کہ یقینا یہ فرشتوں کی جماعت تھی ۔ (1) (شواہد النبوۃ،ص۱۵۸)