مؤطّا امام مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عظمت وشان:
مؤطّا امام مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عظمت وشان:
حضرت سیِّدُنامحمد بن عبدالحکم علیہ رحمۃ اللہ المکرم کا بیان ہے کہ میں نے حضرت سیِّدُنا محمد بن ابو سری عسقلانی رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ کو فرماتے سناکہ میں خواب میں سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار، شفیعِ روزِ شُمار، دو عالَم کے مالک و مختار باِذنِ پروردْگار عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی زیارت سے مشرف ہوا اور عرض کی: ”یا رسول اللہ عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم ! مجھے علم کی ایسی بات ارشاد فرمایئے جسے میں اپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے حوالے سے بیان کروں۔” تو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: ”میں نے مالک کو ایک خزانہ عطا فرمایا ہے جو وہ تم میں تقسیم کریگا۔” آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم تشریف لے جانے لگے تو میں بھی آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے پیچھے چل پڑا اوردوبارہ عرض کی: ”یا رسول اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم! مجھے کچھ علم عطا فرمایئے جسے میں آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے حوالے سے بیان کروں۔”آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے پھر وہی جواب ارشاد فرمایا: ”میں نے مالک کوایک خزانہ عطافرمایاہے جووہ تم میں تقسیم کریگا۔”پھر جب آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم تشریف لے جانے لگے تو میں آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے پیچھے ہو لیااور تیسری بار بھی یہی عرض کی :”یا رسول اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم مجھے کوئی علم کی بات ارشاد فرمادیجئے جسے میں آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے حوالے سے بیان کروں۔”تو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ
وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:”اے ابنِ سری ! میں نے مالک کو ایک خزانہ دیا ہے جووہ تم میں تقسیم کریگا۔ سن لے! وہ مؤطَّا ہے اور
قرآنِ مجید اور میری سنت کے بعد مسلمانوں کے گروہ میں ”مُؤطَّا”(امام مالک)سے زیادہ صحیح کتاب کوئی نہیں۔لہٰذا تُو ا سے سن کر اس سے نفع حاصل کر ۔”
(موطأ امام محمد مع التعلیق الممجد علی الموطأ،ج۱،ص۷۲)