عورتوں میں بہترین کون؟
عورتوں میں بہترین کون؟
رسولِ بے مثال، بی بی آمِنہ کے لال صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اِرشاد فرمایا : خَیْرُکُنَّ اَطْوَلُکُنَّ یَداً یعنی اے عورتو! تم سب میں بہترین وہ ہے جس کے ہاتھ سب سے زیادہ طویل (لمبے )ہوں ۔(مسند ابی یعلی ، حدیث ابی برزۃ الاسلمی ، ۶/ ۲۷۰ ، حدیث : ۷۳۹۳)
حضرتِ سیِّدُناعلامہ عبد الرء ُوف مناوی علیہ رحمۃ اللّٰہ الھادی اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : حدیثِ پاک میں یہ کلام اَزواجِ مطہرات سے متعلق ہے اور ہاتھوں کی لمبائی سے مراد صدقہ کرنا ہے یعنی تم سب میں بہترین وہ ہے جو زیادہ صدقہ کرتی ہے ، اُمّ المؤمنین حضرتِ سَیِّدَتُنا زینب رضی اللّٰہ تعالٰی عنہا ازوجِ مطہرات میں سب سے زیادہ صدقہ کیا کرتی تھیں ۔(التیسیرشرح جامع الصغیر، ۱/ ۵۳۴)
مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃُ الحنّان فرماتے ہیں : (اُم ّالمؤمنین حضرتِ سَیِّدَتُنا زینب رضی اللّٰہ تعالٰی عنہا) اپنے ہاتھ سے کھالیں رنگتی تھیں انہیں بیچتی تھیں اور قیمت خیرات کردیتی تھیں ، اَزْواجِ مطہرات کا نان نفقہ حضور انور صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد بھی حضور انور صلی اللّٰہ علیہ
وسلم ہی کے ذمہ ہے کیونکہ وہ حضور انور صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے نکاح میں ہیں لہٰذا حضرت زینب رضی اللّٰہ عنہا کا یہ محنت کرنا اپنے خرچ کے لئے نہ تھا بلکہ راہِ خدا عَزَّوَجَلَّ میں خیرات کرنے کے لئے تھا، ان کا خیال تھا کہ اپنی محنت کا پیسہ خیرات کرنا زیادہ لائقِ ثواب ہے ۔(مراٰۃ المناجیح، ۳/ ۷۸)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد