طلبِ حلال ایک فریضہ ہے
طلبِ حلال ایک فریضہ ہے
یاد رکھئے!کسب و تجارت کے ذریعے اپنے ماں باپ،بہن بھائی اور بیوی بچوں وغیرہ کے لئے رزقِ حلال کا حُصُول اور اس کی طلب صرف انسانی ضرورت ہی نہیں بلکہ اہم ترین فریضہ بھی ہے۔نبیِ رحمت،شَفیعِ اُمَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کا ارشادِ حقیقت بُنیاد ہے: طَلَبُ کَسْبِ الۡحلَالِ فَرِيۡضَةٌ بَعۡدَ الۡفَرِيۡضَة یعنی حلال کمائی کی تلاش بھی فرائض کے بعد ایک فریضہ ہے۔(1) قرآنِ پاک میں جابجا رزقِ حلال حاصل کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی ہے بلکہ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اسے اپنے فضل سے تعبیر کرتے ہوئے اس کی تلاش و جستجو جاری رکھنے کی ترغیب اور اس کا حکم بھی ارشاد فرمایا ہے آئیے اس ضمن میں پانچ فرامینِ خداوندی مُلاحظہ کیجئے۔
کسب کی ترغیب پر مشتمل 5فرامینِ خداوندی
وَّ جَعَلْنَا النَّہَارَ مَعَاشًا ﴿۱۱﴾ (پ ۳۰، النبا:۱۱) ترجَمۂ کنز الایمان:اور دن کو روزگار کے لئے بنایا۔
وَلَقَدْ مَکَّنّٰکُمْ فِی الۡاَرْضِ وَجَعَلْنَا لَکُمْ فِیۡہَا مَعَایِشَ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَشْکُرُوۡنَ ﴿۱۰﴾٪(پ ۸، الاعراف:۱۰)
ترجَمۂ کنز الایمان: اور بے شک ہم نے تمہیں زمین میں جماؤ دیا اور تمہارے لئے اسمیں زندگی کے اسباب بنائے، بہت ہی کم شکر کرتے ہو۔
لَیۡسَ عَلَیۡکُمْ جُنَاحٌ اَنۡ تَبْتَغُوۡا فَضْلًا مِّنۡ رَّبِّکُمْؕ (پ۲، البقرة:۱۹۸)
ترجَمۂ کنز الایمان:تم پر کچھ گناہ نہیں کہ اپنے ربّ کا فضل تلاش کرو۔
وَ اٰخَرُوۡنَ یَضْرِبُوۡنَ فِی الْاَرْضِ یَبْتَغُوۡنَ مِنۡ فَضْلِ اللہِ ۙ (پ۲۹، المزمل:۲۰)
ترجَمۂ کنز الایمان:اور کچھ زمین میں سفر کریں گے اللہ کا فضل تلاش کرنے۔
فَانۡتَشِرُوۡا فِی الْاَرْضِ وَ ابْتَغُوۡا مِنۡ فَضْلِ اللہِ (پ۲۸،الجمعة:۱۰)
ترجَمۂ کنز الایمان:تو زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کا فضل تلاش کرو۔