صدقہ مریضوں کی دوا ہے
اللّٰہکے مَحبوب، دانائے غُیوب ، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیوب صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : زکوٰۃ کے ذریعے اپنے اَموال کی حفاظت کرو، صدقے کے ذریعے اپنے مریضوں کی دوا کرو اور مصیبت کے لئے دعا کو تیار رکھو ۔(المعجم الکبیر ، ۱۰/ ۱۲۸ ، حدیث : ۱۰۱۹۶)
(حکایت: 49)
ایک مَشک شہد عطاکردیا
منقول ہے کہ ایک عورت نے حضرت سیِّدُنالیث بن سعد علیہ رَحْمَۃُ اللّٰہ الاحد سے تھوڑا سا شہد مانگا تو آپ نے ایک مَشک شہد دینے کا حکم دیا ۔آپ سے کہا گیا کہ اِس عورت کا کام تو اِس سے کم میں بھی چل جائے گا ۔آپ رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ نے فرمایا : اس نے اپنی ضرورت کے مطابق مانگا ہے اور ہم پر جس قدر نعمتِ خداوندی ہے ہم نے اُسی کے مطابق اسے دیا ہے ۔آپ رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ کا معمول تھا جب تک تین سو ساٹھ مِسْکیْنوں کو صَدَقہ نہ دے دیتے اس وقت تک گفتگو نہ فرماتے ۔(احیاء علوم الدین ، کتاب ذم البخل وذم حب المال ، بیان فضیلۃ السخاء، ۳ / ۳۰۸)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیب! صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد