سنّت پر عمل کی برکت سے مغفرت ہوگئی(حکایت )
سنّت پر عمل کی برکت سے مغفرت ہوگئی(حکایت )
حضرت سیِّدُنا امام ابوعبداللّٰہ شمس الدین محمدبن احمد ذَہبی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی نقل فرماتے ہیں: حضرت سیِّدُنا علی بن حسین بن جَدَّاء عُکْبَری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی نے حضرت سیِّدُنا ہِبَۃُ اللّٰہ طَبَری عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی کو خو اب میں دیکھ کر پوچھا: مَا فَعَلَ اللّٰہُ بِکَ یعنی اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ کے ساتھ کیامعاملہ فرمایا؟جواب دیا:اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے میری مغفرت فرمادی۔ عرض کی:کس سبب سے؟ تو انھوں نے راز دارانہ انداز میں کہا :سنّت کی وجہ سے۔(سیراعلام النبلاء، اللالکائی(ہبۃ اﷲ بن الحسن) ، ۱۳/۲۶۹، رقم:۳۷۸۸)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے سنّت پر عمل کرنا مغفرت کا ذریعہ بن گیا۔ یقیناً کامیاب و کامران ہے وہ جوفرائض وواجبات کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ نبیٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیہ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی سنّتوں کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنا لے۔
ثواب کے حق دار بنئے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمارے معمولات میں سے کئی کام ایسے ہیں جنہیں اگر سنّت کے مطابق کیا جائے تو ہم ثواب کے حقدار بن سکتے ہیں مثلاً سنت کے مطابق کھانا پینا ،چلنا پھرنا ، سونا جاگنا، مسواک کرنا،لباس پہننا،جوتے پہننااور اُتارنا،تیل لگانا،ناخن کاٹنا، گفتگو کرنا وغیرہ ،اللّٰہ تعالٰی ہم سب کو سنت سے محبت عطا
فرمائے۔ سنت سے محبت کے کیاکہنے! چنانچہ
جنت میں آقا صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوس
رسولِ بے مثال ، صاحبِ جُودو نَوالصلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمان جنت نشان ہے :جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرے ساتھ ہو گا۔(مشکاۃ المصابیح ،کتاب الایمان،۱/۵۵، حدیث:۱۷۵)