روزانہ ہمارے ہاں ناشتہ کریں
روزانہ ہمارے ہاں ناشتہ کریں
حضرت سیِّدُنااَبان بن عثمان علیہ رحمۃُ الرَّحمٰن فرماتے ہیں : ایک شخص نے حضرت ِسیِّدُناعبیداللّٰہ بن عباس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہما کو نقصان پہنچانے کا ارادہ کیا اور قریش کے سرداروں کے پاس جاکر کہا : حضرت سیِّدُناابْنِ عباس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہما نے کل صُبح کے ناشتے پرآپ سب کی دعوت کی ہے چنانچہ وہ سب آگئے حتّٰی کہ ان سے گھر بھر گیا ، حضرت ِسیِّدُنااِبْنِ عباس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہما نے یہ دیکھا تو پوچھا : کیا معاملہ ہے ؟ آپ کو پورا واقعہ بتایاگیا ۔یہ سن کرآپ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ نے پھل خریدنے کا حکم دیا اور کچھ لوگوں سے فرمایا : کھانا اور روٹی تیار کرو ۔چنانچہ پہلے مہمانوں کو پھل پیش کئے گئے ، ابھی وہ پھل کھا ہی رہے تھے کہ دستر خوان پر کھانا لگادیا گیاحتّٰی کہ انہوں نے کھانا کھایا اور واپس چلے گئے ۔حضرتِ سیِّدُناا ِبْنِ عباس رضی اللّٰہ تعالٰی عنہمانے کھانا کھلانے والوں سے پوچھا : کیا ہم لوگوں کی روزانہ اس طرح کی دعوت کرسکتے ہیں ؟ انہوں کہا : جی ہاں ۔آپ رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ نے فرمایا : ان لوگوں سے کہہ دینا کہ روزانہ ہمارے ہاں آکر ناشتہ کیا کریں ۔(احیاء علوم الدین ، کتاب ذم البخل وذم حب المال، حکایات الأسخیاء، ۳ / ۳۰۵)
مغفرت کا سبب
سرکارِمدینۂ منوّرہ، سردارِمکّۂ مکرّمہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمن ے ارشاد فرمایا : ’’مغفرت کے اَسباب میں سے ایک سبب بھوکے مسلمان کو کھانا کھلانا
ہے ۔ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ارشاد فرماتاہے :
اَوْ اِطْعٰمٌ فِیْ یَوْمٍ ذِیْ مَسْغَبَةٍۙ(۱۴) (پ۳۰، البلد:۱۴)
ترجمۂ کنزالایمان : یا بھوک کے دن کھانا دینا ۔
(المستدرک للحاکم، کتاب التفسیر، باب اطعام المسلم السغبان۔۔۔ الخ، ۳/ ۳۷۲ حدیث:۳۹۹۰)