اعمال

دونعمتیں

دونعمتیں

پیارے آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا فرمانِ عالیشان ہے ”دو نعمتیں ہیں جن میں لوگ بہت گھاٹے میں ہیں تندرستی اور فراغت۔ ”

( مشکوۃالمصابیح،کتاب الرقاق ،ج۳،ص۱۰۵،رقم:۵۱۵۵)

پیارے اسلامی بھائیو! اکثر لوگ اپناوقت اور صلاحیتیں محض دنیا کمانے میں صرف کر تے ہیں حالانکہ دنیا کی حقیقت تو یہ ہے کہ محنت سے جوڑنا ،مشقت سے اس کی حفاظت کر نا ،حسرت سے چھوڑنا ۔ لہذا ! آئیے ہم اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے مدنی کاموں میں مصروفِ عمل ہو جائیں اوراپنے رب عزوجل اور اس کے پیارے حبیب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت و فرمانبرداری میں لگ جائیں۔ دعوتِ اسلامی کے مختلف شعبوں میں اپنا وقت صرف کر کے اسے قیمتی بنائیں مثلاً مدنی قافلوں میں سفر کریں اور مدنی انعامات پر بھی عمل کریں،

مدرسۃ المدینہ بالغان میں پڑھیں یا پڑھائیں،مسجد و چوک درس میں بھی مصروف رہیں، تحصیل سطح کے اجتماعات میں بھی شرکت کریں، علاقائی دورہ برائے نیکی کی دعوت اور صدائے مدینہ کی دھومیں مچائیں، اس کے ساتھ گونگے بہرے اور نابینا اسلامی بھائیوں ،جیل خانہ جات،مجلس رابطہ ،شعبہ تعلیم، تعویذات،جامعات ،مساجد کی تعمیرات،I.T(انٹر نیٹ)،المدینۃ العلمیۃ ، تفتیش کتب و رسائل اوردارالافتاء وغیرہ کے شعبوں میں بھی اپنی خدمات پیش کر کے اپنے ذمہ دار ہو نے کا کامل ثبوت دیں۔
جہاں (فیضان سنت کے ابواب سے)درس نہیں ہو رہے وہاں درس جاری کروائیں، جہاں مدرسۃ المدینہ بالغان نہیں لگ رہے وہاں جاری کر وائیں، اپنے حلقے سے ہر ماہ تین دن کا مدنی قافلہ تو ضرور بالضرور سفر کروائیں بلکہ احساسِ ذمہ داری کا ثبوت دیتے ہو ئے ہر ماہ خود کو تین دن ، ہر ۱۲ماہ میں ۳۰ دن کے لئے اورعمر بھر میں ۱۲ ماہ کے مدنی قافلے میں سفر کے لئے پیش کریں۔
اپنا یہ ذہن بنا لیجئے کہ ”دعوتِ اسلامی ”میری اپنی تحریک ہے اوریہ کہ ”میں ہر وقت ہر مدنی کام کر نے کے لئے تیار ہوں، ان شاء اللہ عزوجل۔ ” فکرِمدینہ کو اپنا معمول بنالیجئے کہ بے عمل مبلغ کی زبان میں تا ثیر کیسے پیدا ہو گی ،دوسروں کو نیکی کی دعوت دینا اوراپنی اصلاح کی کو شش کے لئے فکرِ مدینہ بھی نہ کرنا کس قدر محرومی ہے ۔ اس کے علاوہ اُ متِ محبوب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی بہترین خیر خواہی کرتے ہوئے عطاری بنانا بھی ہماری ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ اس کے ذریعے غوثِ پاک رضی اللہ عنہ کی غلامی نصیب ہو جاتی ہے ۔حضور غوثِ اعظم رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں،”میں اپنے مریدوں کاقیامت تک کے لئے توبہ پر مرنے کا (بفضلِ خدا عزوجل)

ضامن ہوں۔”(بہجۃ الاسرار،ص۱۹۱،مطبوعۃ دارالکتب العلمیۃ بیروت)

امیرِ اہل سنت دامت برکاتہم العالیہ کے رسائل اور کیسیٹوں کو فروخت اور تقسیم کر نا بھی ہماری ذمہ داری ہے ۔اللہ تعالیٰ ہمیں اس مدنی مقصد میں کامیابی حاصل کرنے کی توفیق عطافرمائے کہ،” مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے ، ان شاء اللہ عزوجل ۔”

تمت بالخیر والحمدللہ رب العٰلمین

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!