دشمن صحابہ کا انجام
ایک شخص حضرت سعدبن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سامنے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کی شان میں گستاخی وبے ادبی کے الفاظ بکنے لگا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ تم اپنی اس خبیث حرکت سے باز رہو ورنہ میں تمہارے لئے بد دعا کردوں گا۔ اس گستاخ وبے باک نے کہہ دیا کہ مجھے آپ کی بد دعا کی کوئی پرواہ نہیں ۔ آپ کی بددعا سے میرا کچھ بھی نہیں بگڑ سکتا ۔یہ سن کر آپ کو جلا ل آگیا اورآ پ نے اس وقت یہ دعا مانگی کہ یا اللہ!عزوجل اگر اس شخص نے تیرے پیارے نبی کے پیارے صحابیوں کی توہین کی ہے تو آج ہی اس کو اپنے قہر وغضب کی نشانی دکھادے تاکہ دوسروں کو اس سے عبرت حاصل ہو۔ اس دعا کے بعد جیسے ہی وہ شخص مسجد سے باہر نکلا تو بالکل ہی اچانک ایک پاگل اونٹ کہیں سے دوڑتا ہواآیا اوراس کو دانتوں سے پچھاڑدیا اوراس کے اوپر بیٹھ کر اس کو اس قدر زور سے دبایا کہ اس کی پسلیوں کی ہڈیاں چور چور ہوگئیں اوروہ فوراً ہی مرگیا۔ یہ منظر دیکھ کر لوگ دوڑدوڑکر حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مبارک باد دینے لگے کہ آپ کی دعا مقبول ہوگئی اورصحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کا دشمن ہلاک ہوگیا۔(2)
(دلائل النبوۃ، ج۳،ص۲۰۷وحجۃ اللہ علی العالمین ،ج۲،ص۸۶۶)