اعمال

خواجہ غریب نواز اورپڑوسیوں کے حقوق – پڑوسی کی دیوار کی مٹی

پڑوسی کی دیوار کی مٹی

ایک بزرگ رحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں : میں نے مکتوب لکھا اور اسے اپنے پڑوسی کی دیوار سے خشک کرنا چاہا ، لیکن اس سے باز رہا ، پھر دل میں کہا : یہ مٹی ہے اور مٹی کی کیا حیثیت ہے ؟ چنانچہ اُسے مٹی سے خشک کرلیاتو غیب سے آواز آئی : جو شخص دیوار سے مٹی لینے کو معمولی سمجھتا ہے وہ کل قیامت کے دن اِس کی سزا دیکھ لے گا ۔ (احیاء علوم الدین ، کتاب النیۃ والاخلاص والصدق، بیان تفصیل الأعمال المتعلقۃ بالنیۃ، ۵/ ۹۹)

خواجہ غریب نوازرحمۃُ اللّٰہ تعالٰی علیہ اورپڑوسیوں کے حقوق

حضرت ِسیدنا خواجہ غریب نواز رحمۃ اللّٰہ تعالٰی علیہ اپنے پڑوسیوں کا بہت خیال رکھا کرتے ، ان کی خبر گیری فرماتے ، اگر کسی پڑوسی کا انتقال ہوجاتاتو اس کے جنازے کے ساتھ ضرور تشریف لے جاتے ، اس کی تدفین کے بعد جب لوگ واپس ہوجاتے توآپ تنہا اس کی قبر کے پاس تشریف فرما ہوکر اس کے حق میں مغفرت ونجات کی دعا فرماتے نیز اس کے اہل خانہ کو صبر کی تلقین کرتے اور انہیں تسلی دیا کرتے ۔ (معین الارواح ، ص ۱۸۸، بتغیر)

Related Articles

Back to top button
error: Content is protected !!